کابل، یکم ستمبر 2025 – افغانستان کے مشرقی علاقے میں رات گئے آنے والے شدید زلزلے نے انسانی جان و مال کو بھاری نقصان پہنچایا ہے۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق، طالبان حکومت کے ایک ترجمان نے بتایا ہے کہ اس زلزلے کے نتیجے میں کم از کم 800 افراد جاں بحق اور تقریباً 2,500 زخمی ہوئے ہیں
زلزلہ، جس کی شدت 6.0 تھی اور گہرائی 8 کلومیٹر تھی، جلال آباد کے مشرق میں ننگہارصوبے کے قریب آیا تھا
تاہم سب سے زیادہ تباہی کنار صوبے میں ہوئی، جہاں نورگل ڈسٹرکٹ سمیت دیگر علاقوں میں پورے گاؤں زمین بوس ہو گئے، ۔سینکڑوں مکانات تباہ ہوئے اور امدادی کارروائیاں شدید مشکل حالات میں انجام پا رہی ہیں
اقوام متحدہ کا ردِ عمل
اقوام متحدہ نے اس المناک واقعے پر شدید افسوس کا اظہار کیا ہے اور بتایا ہے کہ اس کے امدادی اہلکار فوری طور پر متاثرہ علاقوں میں پہنچ گئے ہیں، جہاں وہ "ایمرجنسی معاونت اور جان بچانے والی خدمات” فراہم کر رہے ہیں۔
بھارت کی ہمدردی اور امداد کی پیشکش
بھارت کے وزیراعظم نریندر مودی نے ایک بیان میں اپنا گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا انہوں نے لکھا “زلزلے میں جانی نقصان پر شدید افسردگی ہے۔ ہمارے دعائیں متاثرہ خاندانوں کے ساتھ ہیں۔ ہم زخمیوں کے جلد صحتیابی کے خواہاں ہیں۔”انہوں نے کہا کہ بھارت ہر ممکن انسان دوستانہ امداد فراہم کرنے کے لیے تیار ہے ۔
اسی طرح، وزیر خارجہ ایس. جے شنکر نےکہا: "بھارت مشکل گھڑی میں مدد فراہم کرے گا اور زخمیوں کی جلد بحالی کے لیے دعاگو ہے
ایران کی امدادی پیشکش
ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی نے اپنے بیان میں اظہارِ افسوس کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران افغانستان کے عظیم عوام اور متاثرہ خاندانوں کے ساتھ مکمل یکجہتی اور ہمدردی کا اظہار کرتا ہے، اور انسانی و طبی امداد بھیجنے کے لیے پوری طرح تیار ہے
انسانی بحران کا دائرہ
نایاب و دور افتادہ پہاڑی علاقوں میں مواصلات اور نقل و حمل کی شدید مشکلات کی وجہ سے ریسکیو اور امدادی کارروائیاں سست رفتار ہیں
افغانستان میں زلزلوں کی تاریخ
افغانستان کو ہندوکش پہاڑی سلسلے میں بار بار آنے والے مہلک زلزلوں کا سامنا رہتا ہے، جہاں بھارتی اور یوریشیائی ٹیکٹانک پلیٹیں آپس میں ملتی ہیں۔
1998 میں افغانستان کے شمال مشرقی دور دراز علاقے میں 6.1 شدت کے زلزلے اور اس کے بعد آنے والے جھٹکوں نے کم از کم 4,500 افراد کی جانیں لیں۔
2023 میں صوبہ ہرات میں 6.3 شدت کے زلزلے نے تباہی مچائی، جس میں دو ہزار سے زائد افراد جاں بحق ہوئے۔
2022 میں مشرقی افغانستان کے ایک سخت پہاڑی علاقے میں آنے والے طاقتور زلزلے نے کم از کم ایک ہزار افراد کی جان لی اور تقریباً 1,500 افراد زخمی ہوئے۔
2015 میں شمال مشرقی افغانستان میں آنے والے زلزلے کے نتیجے میں افغانستان اور شمالی پاکستان میں 200 سے زائد افراد جاں بحق ہوئے۔
2002 میں 6.1 شدت کے زلزلے نے شمالی افغانستان میں تقریباً ایک ہزار افراد کی جان لے لی۔




