گندگی کے نزدیک رہنے سے انسانی ذہن بھی گندا ہوجاتا ہے

جواد احمد کوڑمکی ندوی

صحت و صفائی زندگی کا ایک ایسا لازمی جز ہے جس کے بغیر جینے کا تصور ہی نہیں کیا جا سکتا کیونکہ صفائی ستھرائی انسان کو بہت ساری بیماریوں سے محفوظ رکھتی ہے اسی لحاظ سے ماحول کو خوشگوار و خوشنما بنانا، اپنے اطراف و اکناف کو گندگی و بدبو سے پاک صاف رکھنا معا شرے کے ہر فرد کی ذمہ داری ہے

     الحمد للہ ہمارا شہر بھٹکل دیکھنے اور بولنے میں چھوٹا سا  ہونے کے باوجود ہمیشہ امن و سلامتی کا گہوارہ رہا ہے ،،، بھٹکل شہر میں بھائی چارہ کی خوشگوار فضا پورے عالم میں غیروں کی زبانی تک سننے کو ملتی ہے ،،، خاص کر ہمارا رہن سہن، لباس و حلیہ ، ہمارا سماجی و معاشرتی سسٹم  ، ہمارے اداروں کے ذریعے ہمارے اسلاف کی پہچان ، ہمارا جماعتی نظام ، ہماری قوم کی یکتائیت  ، بڑوں کی آواز پر بیک وقت لبیک کہتے ہوئے عمل پیرا ہونا ، تعلیم و تعلم کا عام ہونا  وغیرہ ،،،،، یہ تمام خصوصیات کے ساتھ ہمارے شہر پر اکابرین و زاہدین کا کرم۔

        اللہ کرے دل میں زرا سی اتر جائے مری بات ! ایک حساس و باشعور شہری اپنے شہر کے سلسلے میں ہمیشہ یہی خواہش کرے گا کہ ہمارا شہر مزید ترقی کے اوراوروں کی نظروں میں قابل احترام رہے ، کیونکہ ایک وفادار شہری کی دلی دعا اور ذمہ داری یہی ہوتی ہے کہ وہ مشترکہ طور پر معاشرے کو ہر اعتبار سے صاف شفاف رکھنے کی کوشش کرے-

   لہذا اس اعتبار سے ہمارے سامنے ایک بہت بڑا مسئلہ شہر کے بیچوں بیچ بدبودار و سڑیلی مچھلی مارکیٹ اور اس کے حل کا ہے …..! ؟؟؟ یہ ایک سوالیہ نشان جو پہلے سے ہے اور اس کو بہت سارے مرحومین نے اپنی حتی الامکان کاوشوں کے باوجود ہمارے بیچ ادھورا چھوڑ کر چلے گئے  ،،، اب پتہ نہیں کب تک یہ سوالیہ نشان ہمارے بیچوں بیچ گھومتا رہے گا جبکہ جواب بھی بالکل سامنے ہی ہے کہ نئی ہائی ٹیک مچھلی مارکیٹ بنے تقریباً سات آٹھ سال ہورہے ہیں مگر منتقل ( شفٹ) کرنے یا کروانے میں دشواری ہورہی ہے۔

      منتقل کرنے یا کروانے کا ذمہ دار آخر کون …؟؟؟   اس بات کا جواب اگر صاحب فہم و فراست والا انسان خود اپنے ضمیر کو پوچھے گا تو اسے بہ آسانی اپنے آپ ہی جواب مل جائے گا …. مگر افسوس کہ ہم عوام نے تکیہ دوسروں کے سر لگا کر خود کو آرام دینے کی سوچ سات سال گزرنے کے باوجود گندگی و بدبودار راستے سے چھٹکارا نہیں دلوارہی ہے   …. بھلے ہی سیاسی کھیل چل رہا ہو ،،، بھلے ہی بیوپاری ہٹ دھرم ہوگئے ہوں ،،، بھلے ہی ایک دوسرے کے حریف بن گئے ہوں ،،،،  بھلے ہی نہ ہٹنے کی قسم کھا لیے ہوں ،،، مگر عوامی طاقت کے سامنے ان کے یہ عزائم کھوکھلے ثابت ہونگے ، انکے یہ حوصلے پست ہوجائینگے  کیونکہ عوامی طاقت استبداد کو شکست دیتی ہے ۔

    عوام طاقت کا منبع ہیں۔ یاد رکھیں! جب عوامی طاقت ابھرتی ہے تو بلند بالا قلعے و محلات بھی مسمار ہو کر گر جاتے ہیں ،،، لہذا اس روشن خیالی کے دور میں سیاسی مخالفین کو بالائے طاق رکھتے ہوئے ہم عوام کو اپنے دانشوری کا ثبوت دینا چاہیے جس سے ہر مخالف سمت سے آنے والی ہواؤں کو تک پتہ چل جائے کہ شہر کی عوام میں آج بھی انقلابی شعور و سوچ زندہ ہےاور عوام ہی طاقت کا اصل سرچشمہ ہے ،،،، ہم عوام یہ تہیہ کرلیں کہ ہماری بلدیہ نے جس عمارت کو مچھلی مارکیٹ کا نام دیا ہے ہم اسی کو قبول کریں گے  ،،، ہمارے بڑوں نے صحت و عافیت کے ساتھ  شہر کی سالمیت کے لئے جو کوششیں کی ہیں اسے  ہم کبھی فراموش نہیں کریں گے  ،،،، اور آنے والی تاریخ کو بتائیں گے کہ انقلاب صرف عوام  کی طاقت سے آتا ہے ،،، عوام کی طاقت سے ہی نظام میں تبدیلی آتی ہے اور ہم عوام مل کر یکجٹ ہو کر ان تماموں کو سبق سکھائیں گے جو خالص اپنے ذاتی مفاد کے لئے اجتماعیت میں خلل ڈالنے کی کوشش کرتے ہیں ۔

  اللهم اجعل هذا البلد آمنا مطمئنا و سائر بلادالمسلمين

مضمون نگار کی رائے سے ادارہ کا متفق ہونا ضروری نہیں۔

بھٹکل ٹی ایم سی صدر کا انتخاب 8 ستمبر کو، راگھویندرا گوالی کا صدر بننا تقریباً طئے؟؟

اسرائیلی فوج کا القسام ترجمان ابوعبیدہ کو نشانہ بنانے کا دعوی