سنبھل رپورٹ کا خفیہ لیک: صرف مسلمانوں پر الزام کیوں؟ یوگی حکومت پر سوالوں کی بارش

لکھنؤ: نومبر 2024 کے سنبھل تشدد پر عدالتی کمیشن کی 450 صفحات پر مشتمل رپورٹ چیف منسٹر یوگی آدتیہ ناتھ کو سونپے جانے کے چند ہی گھنٹوں بعد میڈیا میں لیک ہوگئی۔ حیرت انگیز طور پر صرف وہ حصے اخبارات میں شائع کیے گئے جن میں مسلم رہنماؤں اور اداروں کو فسادات کا ذمہ دار ٹھہرایا گیا تھا، جب کہ پولیس و انتظامیہ کی مبینہ کوتاہیوں پر مکمل خاموشی اختیار کی گئی۔

نو ماہ کی تفتیش کے بعد ریٹائرڈ جسٹس دیویندر کمار اروڑا کی سربراہی میں تین رکنی پینل نے رپورٹ تیار کی تھی۔ پرنسپل سکریٹری (ہوم) سنجے پرساد نے رپورٹ کو ’’خفیہ‘‘ قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ اسے پہلے کابینہ کے سامنے رکھا جائے گا، مگر اگلے ہی دن منتخب اقتباسات اخبارات کی زینت بن گئے۔

لیک شدہ حصوں میں سنبھل کے رکن پارلیمان ضیاء الرحمان برق، سابق ایم ایل اے اقبال محمود کے بیٹے سہیل اقبال اور جامع مسجد کمیٹی پر سازش رچنے، ہجوم کو منظم کرنے اور ’’غیر ملکی ہتھیار‘‘ استعمال کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ رپورٹ میں ’’ڈیموگرافک تبدیلی‘‘، ’’توشہ سیاست‘‘، ’’لَو جہاد‘‘ اور ’’غزوۂ ہند‘‘ جیسے بیانیوں کو بھی جوڑا گیا۔

لیکن یہ سوالات شدت سے ابھر رہے ہیں کہ انتظامیہ اور پولیس کی کارکردگی پر سوال اٹھانے والے حصے کو چھپا کر کیوں رکھا گیا؟ کیا یہ لیک مسلمانوں کو نشانہ بنانے اور حکومت کو بچانے کے لیے کیا گیا؟

سول سوسائٹی نے سخت اعتراض کیا ہے۔ سابق آئی پی ایس افسر امیتابھ ٹھاکر نے کہا: ’’خفیہ رپورٹ کو چن کر لیک کرنا فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو نقصان پہنچانے والی حرکت ہے۔ یہ سیاسی مقاصد پر مبنی لگتا ہے۔‘‘

اپوزیشن نے بھی حکومت کو آڑے ہاتھوں لیا۔ سماجوادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو نے بی جے پی پر الزام لگایا کہ وہ رپورٹ کو پروپیگنڈہ بنانے کے لیے استعمال کر رہی ہے۔ ان کے بقول: ’’ہندو ایکزودس کی کہانی دراصل بی جے پی کی ناکامی کا اعتراف ہے۔‘‘

فی الحال یوگی حکومت خاموش ہے۔ لیکن سوال برقرار ہیں: آخر یہ لیک کس نے کیا؟ صرف مسلمانوں پر الزام عائد کرنے والے حصے کو ہی کیوں سامنے لایا گیا؟ اور اس یک طرفہ بیانیے سے کس کو فائدہ پہنچے گا؟

بھٹکل میں سڑک حادثات اور غیر قانونی سرگرمیوں پر قابو پانے کے لیے انجمن صدر نے ایس پی سے کی ملاقات

گجرات : اسکول کے معمولی جھگڑے کوفرقہ وارانہ مہم بنانے کی سازشیں ، مسلم طلبہ کے مستقبل پر خطرات