غزہ کے متاثرین کا روپ دھار کر مساجد سے پیسے بٹورنے کے الزام میں ایک شخص گرفتار

احمد آباد: غزہ میں جاری تباہی اور انسانی بحران نے دنیا کی توجہ اپنی جانب مبذول کر لی ہے لیکن اس صورتحال کا فائدہ اٹھاتے ہوئے دھوکہ دہی کا کھیل بھی شروع کر دیا گیا ہے۔ احمد آباد میں کرائم برانچ نے ایک شامی گینگ کا پردہ فاش کیا ہے، جو مبینہ طور پر مساجد میں غزہ کے متاثرین کے نام پر رقم بٹور رہا تھا۔ کرائم برانچ نے ایک 23 سالہ نوجوان کو گرفتار کیا ہے۔

دوران تفتیش پورے شامی گینگ کا پردہ فاش ہو گیا ہے۔ کرائم برانچ احمد آباد کو خفیہ اطلاع ملی تھی کہ کچھ لوگ مختلف مساجد میں جا کر خود کو غزہ کا شکار ہونے کا دعویٰ کر کے پیسے جمع کر رہے ہیں۔ کرائم برانچ نے علی مدحت الظاہر نامی شخص کو حراست میں لے لیا۔ وہ شام کے شہر دمشق کا رہنے والا ہے۔ فی الحال وہ احمد آباد کے ایلس برج کے ایک ہوٹل میں مقیم ہے

سینے پر زخموں کے نشانات

پوچھ گچھ کے دوران پتہ چلا کہ وہ سیاحتی ویزے پر ہندوستان آیا تھا۔ انہوں نے ہندوستان کی مختلف ریاستوں کا دورہ کیا ہے۔ وہ خود کو غزہ کا شہری ہونے کا دعویٰ کر کے مختلف مساجد سے رقم اکٹھی کر رہا تھا۔ وہ اس رقم کو پرتعیش زندگی گزارنے کے لیے استعمال کر رہا تھا۔ اس شخص نے صرف عربی زبان جاننے کا ڈرامہ کیا اور اس کے سینے پر زخموں کے نشانات بھی تھے جن کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ جنگ کے دوران لگے تھے۔

ملک بدر کرنے اور بلیک لسٹ میں ڈالنے کی کارروائی

کرائم برانچ کی مزید پوچھ گچھ کے دوران اس نے بتایا کہ ہندوستان میں اس جیسے اور بھی بہت سے لوگ ہیں۔ باقی زیر زمین چلے گئے ہیں۔ ریاستی اور مرکزی حکومت کی مختلف ایجنسیوں نے اس شخص سے پوچھ گچھ کی ہے۔ اس کی سرگرمیوں کے پیش نظر اسے فوری طور پر ملک بدر کرنے اور بلیک لسٹ میں ڈالنے کی کارروائی کی گئی ہے۔

سیاحتی ویزا پر دمشق سے ابوظہبی آئے

پولیس نے بتایا کہ ذرائع سے اطلاع ملی ہے کہ 6 لوگ سیاحتی ویزا پر دمشق سے ابوظہبی آئے تھے، وہاں سے 22 جولائی کو کولکتہ اور وہاں سے یکم اگست کو احمد آباد آئے تھے۔ علی سے 3600 امریکی ڈالر اور 25 ہزار روپے نقدی ضبط کر لی گئی ہے۔ یہ رقم آن لائن اور نقدی میں لی گئی تھی۔ جمع شدہ رقم کس مقصد کے لیے استعمال کی گئی اس کی تحقیقات جاری ہیں۔

کولہاپور میں فرقہ وارانہ تصادم ، پتھرائو اور آتشزنی

پیٹرول میں اِتھنال کی ملاوٹ کیخلاف پٹیشن