یومِ آزادی کے دن اتراکھنڈ کے ضلع پاڑی گڑھوال میں ایک لرزہ خیز واقعہ پیش آیا، جہاں ایک ضعیف مسلم شخص رضوان کو نشے میں دھت تین افراد نے بُری طرح زد و کوب کیا اور زبردستی مذہبی نعرے لگوائے۔ حملہ آوروں نے نہ صرف گالی گلوچ اور تھپڑ مارے بلکہ داڑھی کاٹنے کی دھمکی بھی دی۔
اس واقعہ کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ حملہ آوروں کا گروپ کس طرح ایک بزرگ مسلم شخص کے ساتھ بد سلوکی کر رہاہے ۔
رپورٹ کے مطابق متاثرہ رضوان نے بتایا کہ یہ واقعہ 16 اگست کو شام 4 بجے کے قریب پیش آیا۔ پولیس شکایت کے مطابق، حملہ آوروں نے – جس کی شناخت مکیش بھٹ، منیش بشٹ اور نوین بھنڈاری کے نام سے کی گئی ہے – نے انہیں روکا، گالیاں دیں، مارا پیٹا اور انہیں ’’جئے شری رام‘‘ اور ’’بھارت ماتا کی جئے‘‘ کے نعرے لگانے پر مجبور کیا۔
اس واقعے کی ایک ویڈیو، جو اب سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی ہے، اس میں تینوں افراد کو رضوان کو مارتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ ان میں سے ایک کو یہ کہتے ہوئے سنا جاسکتا ہے، ’’یہاں ہندوؤں کا راج ہے، جئے شری رام کہو‘‘۔ ایک اور نے اسے سر قلم کرنے کی دھمکی دیتے ہوئے کہا، "تم حلال کر کے کاٹتے ہو، ہم تم جھٹکا کر یں گے ” (تم حلال کے ساتھ جانور ذبح کرو، ہم تمہیں جھٹکا سے کاٹ دیں گے)۔ ایک موقع پر حملہ آوروں میں سے ایک نے رضوان کی داڑھی کاٹنے کے لیے بلیڈ مانگا۔
ویڈیو میں ایک شخص کو بھی پکڑا گیا ہے جس میں رضوان پر ملک دشمن ہونے کا الزام لگاتے ہوئے کہا گیا ہے، ’’15 اگست تھی لیکن تم ملاؤں ہمیں مارنا چاہتے ہو اور تم بھارت ماتا کی جئے تک نہیں کہہ سکتے‘‘۔
پورے حملے کے دوران، رضوان رحم کی درخواست کرتا ہے۔ ویڈیو میں انہیں یہ کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے کہ "میں نے آپ کے ساتھ کیا کیا؟ میں نے جئے شری رام بھی کہا۔”پولیس کو واقعہ کی اطلاع دی گئی ہے، اور شکایت درج کرائی گئی ہے۔
ایس ایس پی لوکیشور سنگھ کے مطابق، متاثرہ اور ملزم سبھی مقامی ہیں اور ریلوے میں کنٹریکٹ مزدور کے طور پر کام کرتے ہیں۔ پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے تینوں ملزمان کو گرفتار کر لیا اور ان کے خلاف مجرمانہ دھمکی کا مقدمہ درج کر لیا ہے۔




