بنگلورو (فکروخبرنیوز) کرناٹکا کے وزیر داخلہ جی۔ پَرمیشور نے اعلان کیا ہے کہ جلد ہی ایک نیا قانون متعارف کرایا جائے گا، جس کے تحت فرقہ وارانہ جذبات کو مجروح یا بھڑکانے والی نفرت انگیز تقاریر کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
وزیر داخلہ نے بتایا کہ حالیہ برسوں میں ریاست کے ساحلی علاقوں میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی متاثر ہوئی ہے، جس کے نتیجے میں قتل اور تشدد کے واقعات پیش آئے ہیں۔ اس صورتِ حال سے نمٹنے کے لیے 11 جون کو دکشِنا کنڑا ، شیو موگا اور اُڈپی میں ایک خصوصی ٹاسک فورس قائم کی گئی جو فرقہ وارانہ تشدد کی نگرانی اور اس پر قابو پانے کا کام کر رہی ہے۔
یہ ٹاسک فورس سوشل میڈیا پر نفرت انگیز بیانات اور اشتعال انگیز پوسٹس پر نظر رکھ رہی ہے، جن سے تشدد بھڑکنے کا خدشہ ہو۔ اس کے اہلکاروں کو خفیہ معلومات اکٹھا کرنے اور جدید ٹیکنالوجی کے استعمال کی تربیت دی گئی ہے، تاکہ وہ اس چیلنج کا مؤثر طریقے سے مقابلہ کر سکیں۔
جی۔ پَرمیشور کے مطابق منگلورو جو ریاست کے جی ڈی پی میں 6 فیصد حصہ رکھتا ہے، امن قائم رکھنے کے لیے اس ٹاسک فورس کی سرگرمیوں کا اہم مرکز ہے۔ اب تک ٹاسک فورس کی نگرانی میں فرقہ وارانہ تشدد یا جذبات کو ٹھیس پہنچانے کے کوئی واقعات رپورٹ نہیں ہوئے ہیں۔




