سنبھل شاہی جامع مسجد مینجمنٹ کمیٹی کے صدر اور کئی نامعلوم لوگوں کے خلاف مقدمہ

سنبھل: شاہی جامع مسجد مینجمنٹ کمیٹی کے چیئرمین ظفر علی کی جیل سے رہائی پر جلوس نکال کر جشن منانے کے الزام میں ظفر علی اور دیگر کئی لوگوں کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

امتناعی حکم کی خلاف ورزی کرنے پر مقدمہ درج

منگل کی رات دیر گئے ضلعی پولیس کی طرف سے جاری بیان کے مطابق سنبھل کوتوالی میں سب انسپکٹر آشیش تومر کی شکایت پر، شاہی جامع مسجد مینجمنٹ کمیٹی کے چیئرمین ظفر علی کے ساتھ سرفراز، طاہر اور حیدر نامی افراد اور 50-60 نامعلوم افراد کے خلاف سیکشن 16 آئی وی سی کے تحت امتناعی حکم کی خلاف ورزی کرنے پر مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

علی گزشتہ سال جامع مسجد کے سروے کے دوران تشدد کے معاملے میں ملزم ہیں۔ اس معاملے میں انہیں یکم اگست کو مرادآباد جیل سے رہا کیا گیا تھا۔ رہائی کے بعد مرادآباد سے سنبھل تک تقریباً 40 کلومیٹر کا روڈ شو نکالا گیا۔ راستے میں کئی مقامات پر ان کے قافلے پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کی گئیں اور استقبال کے پروگرام منعقد کیے گئے۔ جلوس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر منظر عام پر آنے کے بعد پولیس نے از خود نوٹس لیتے ہوئے یہ کارروائی کی۔

شری ہری ہر مندر ہونے کا دعویٰ:

یہ تنازع سنبھل کی شاہی جامع مسجد میں شری ہری ہر مندر کی موجودگی کے دعوے پر پیدا ہوا۔ 19 نومبر 2024 کو سول سینئر ڈویژن چندوسی کورٹ میں ہندو فریق نے دعویٰ کیا کہ سنبھل کی شاہی جامع مسجد دراصل شری ہری ہر مندر ہے۔ اسی شام کو مسجد کا پہلا سروے کیا گیا۔ دوسرا سروے 24 نومبر کو کیا گیا۔

سروے کے دوران تشدد ہوا:

سروے کے دوران ہجوم نے پولیس پر پتھراؤ کیا اور فائرنگ کی۔ اس تشدد میں 4 لوگوں کی جان چلی گئی۔ مشتعل ہجوم نے کئی گاڑیوں کو بھی آگ لگا دی۔ سنبھل تشدد کے معاملے میں ظفر علی سمیت 96 لوگوں کو جیل بھیجا گیا تھا۔ ایس پی ایم پی ضیاء الرحمن برق اور ایس پی ایم ایل اے اقبال محمود کے بیٹے سہیل اقبال سمیت 40 افراد کے خلاف نامزد ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ جبکہ 2750 نامعلوم افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی۔

18 جون کو ایس آئی ٹی نے ایم پی برق سمیت 23 لوگوں کے خلاف عدالت میں 1128 صفحات کی چارج شیٹ داخل کی۔ تاہم، سماج وادی پارٹی کے ایم ایل اے اقبال محمود کے بیٹے سہیل اقبال کا نام چارج شیٹ میں نہیں تھا۔

امریکی دباؤ اور اڈانی تحقیقات کی وجہ سے مودی خاموش : راہل گاندھی کاالزام

اتراکھنڈ کے بعد اب گجرات؟یو سی سی پر حکومت کو رپورٹ موصول،اپوزیشن خاموش