5 اگست کے دن جموں کشمیر کے سابق گورنر کا انتقال ، این سی ترجمان نے کہا یہ قدرتی انصاف نہیں تو پھر کیا

سرینگر: جموں و کشمیر کے سابق گورنر ستیہ پال ملک، جنہوں نے اپنے دور اقتدار میں دفعہ 370 کی منسوخی کے عمل کی نگرانی کی، 79 برس کی عمر میں انتقال کر گئے۔ وہ طویل علالت کے باعث دہلی کے رام منوہر لوہیا اسپتال میں زیر علاج تھے اور اتفاق سے دفعہ 370کی منسوخی کی چھٹی سالگرہ کے موقع پر ہی فوت ہو گئے۔

ستیہ پال ملک ایک تجربہ کار سیاست دان کے طور پر جانے جاتے تھے اور وہ چار مختلف ریاستوں میں گورنر کے طور پر خدمات انجام دے چکے تھے۔ ملک نے جموں و کشمیر کی سیاسی تاریخ کے ایک انتہائی اہم دور میں آئینی عہدہ سنبھالا۔ یہ وہ دور تھا جب 5 اگست 2019 کو دفعہ 370 کو منسوخ کر کے خطے کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ کیا گیا، اس وقت وہ سابق ریاست جموں و کشمیر کے گورنر تھے۔

اتفاق سے ستیہ پال کا انتقال ٹھیک اسی دن ہوا جب جموں کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت کی منسوخی کو ٹھیک چھ سال مکمل ہوئے ہیں، یہ ایک ایسا اتفاق ہے جسے سیاسی مبصرین اور وادی میں بہت سے لوگوں نے نوٹ کیا ہے۔

زڈی بل حلقے سے منتخب رکن اسمبلی اور نیشنل کانفرنس کے ترجمان اعلیٰ تنویر صادق نے اس موقع پر سماجی رابطہ گاہ ’ایکس‘ پر ایک پوسٹ میں کہا: ’’اسی تاریخ کو انہوں نے ہماری شناخت مٹانے کا انتخاب کیا اور یہ تاریخ (5اگست) ان کے اپنے انجام (موت) کی نشاندہی کر گئی۔‘‘ تنویر صادق کے مطابق ’’اگر یہ poetic justice’ نہیں ہے تو اور کیا ہے؟‘‘

5 اگست 2019 سے قبل کے واقعات
دفعہ 370 کی منسوخی سے دو دن قبل، ستیہ پال ملک نے خطے میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کو نظرانداز کرتے ہوئے عوام سے دفعہ 370کی منسوخی کی افواہوں کو سراسر غلط قرار دیا تھا۔ 3 اگست 2019 کو جب فوجیوں کی تعیناتی میں اضافہ ہو رہا تھا اور مقامی لوگوں میں خوف بڑھ رہا تھا، ملک نے عوامی سطح پر قیاس آرائیوں کو سختی سے مسترد کر کرتے ہوئے سرینگر میں نامہ نگاروں سے گفتگو کے دوران کہا تھا کہ ’’یہ ایک معمول کی بات ہے، صرف افواہیں پھیلائی جا رہی ہیں۔ یہاں (کشمیر میں) یہ بہت عام بات ہے۔ اگر آپ لال چوک میں چھینک بھی ماریں تو یہاں آکر وہ ایک دھماکہ بن جاتی ہے۔ کچھ مفاد پرست عناصر، خاص طور پر کچھ سیاسی جماعتیں، غیر ضروری خوف پیدا کر رہی ہیں۔‘‘

آسام : ظلم کا نیا باب ، سرکاری بلڈزور کارروائی کے شکار مظلوموں کو پناہ نہ دینے کا وزیراعلی کا فرمان

بھٹکل اہم شاہراہ سے متصل تینگن گنڈی کراس سڑک کی حالت ناقابلِ بیان ، مدینہ ویلفیرسوسائیٹی نے پیش کیا میمورنڈم