بھٹکل(فکروخبرنیوز) انجمن حامئی مسلمین بھٹکل کی جانب سے جناب یاسین محتشم کے انتقال پرملال پر انجمن مسجد میں تعزیتی اجلاس منعقد کیا گیا جس میں علماء ، ذمہ دارانِ انجمن ، اساتذہ اور طلبہ وغیرہ نے مرحوم کے تعلق سے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
مقررین نے اپنے خیالات کا اظہار کرتےہوئے کہا کہ مرحوم میں جو صفات تھیں ان کے ذریعہ سے دوسرے مستفید ہوئے اور انہوں نے اپنے اندر موجود صفات کے ذریعہ دوسروں کو فائدہ پہنچانے کا مقصد ہی سامنے رکھا۔ جس اخلاص کے ساتھ انہوں نے کام کیا اور انجمن کی دعوت پرانجمن میں آئے اور اپنے ادارہ پر انجمن کو ترجیح دی۔ ان کی مقبولیت کا اندازہ اسی سے لگایا جاسکتا ہے کہ ان کی نمازِ جنازہ دو جمعہ مساجد میں ادا کی گئی۔ مقررین نے مزید کہا کہ تعلیم کا پیشہ بہت باعزت پیشہ ہے اور اس پیشہ سے منسلک جو لوگ ہیں وہ سب سے زیادہ تھکتے ہیں ، جناب یاسین نے اسی پیشہ کو اختیار کیا اور اس کے ذریعہ وہ طلبہ کو آگے بڑھاتے رہے ۔ انہوں نے کہا وہ ادارہ کے لیے بڑے مخلص تھے اورسات آٹھ مہینوں میں ہی انہوں نے سبھوں کے دلوں میں اپنا مقام بنالیا۔ تعزیتی اجلاس میں اس بات کا بھی اظہار کیا گیا کہ انجمن کے سابق مؤقر اساتذہ کی محنت یاسین سر میں دیکھی گئی۔ انجمن صرف تعلیم گاہ نہیں بلکہ اس کے ذریعہ سے بچوں کی تربیت بھی انجمن کا مقصد ہے اور یاسین سرنے وہ کرکے دکھایا۔ انہوں نے بچوں کو اس انداز سے تیار کرنے کی کوشش کہ اگر کوئی پڑھائی جاری رکھنا نہیں چاہتا تو اس کی صفات کو پہچانتے اورجس میدان میں وہ آگے بڑھ سکتا تھا اس کو آگے بڑھانے میں پوری کوشش کرتے۔ ان کی ایک اور اچھی صفات میں سے یہ صفت تھی کہ جن بچوں نے ان کے اکیڈمی میں تعلیم حاصل کی اور آگے پڑھنے کا ارادہ رکھتے لیکن مالی وسائل کی وجہ سے انہیں دشواری تھی تو ایسے طلبہ کا داخلہ خود کراتے اور اپنی طرف سے ان کی فیس ادا کرتے۔ غرض مرحوم میں بھی بے پناہ صفات تھیں جنہیں اب ہمیں اپنے اندر پیدا کرنے اور قوم وملت کی خدمت کے لیے آگے آنے کی ضرورت ہے۔ طلبہ سے خطاب کرتے ہوئے قاضی مرکزی خلیفہ جماعت المسلمین بھٹکل مولانا خواجہ ندوی مدنی اور صدرِ انجمن جناب یونس قاضیا نے کہا کہ ابھی آپ کے سامنے مواقع ہیں جن سے آپ کو فائدہ اٹھانے کی ضرورت ہے۔ اس موقع پر بھٹکل مسلم جماعت دبئی اور بھیم پرو کی جانب سے تعزیتی قرارداد جناب جیلانی محتشم ، مرکزی خلیفہ جماعت المسلمین بھٹکل کی قراداد جناب اسماعیل جوباپو نے اور بھٹکل مسلم یوتھ فیڈریشن کی قرارداد مولانا اظہر برماور ندوی نے پیش کی۔ ان کے علاوہ جن حضرات نے اپنے تأثرات کا اظہار کیا ان میں جنرل سکریٹری انجمن اسحاق شاہ بندری ، ڈاکٹر زبیر ، ، ایڈیشنل جنرل سکریٹری اسماعیل جوباپو ، پرنسپال بی بی اے کالج محسن سر ، ان کے بڑے بھائی قیصر محتشم وغیرہ نے قابلِ ذکر ہیں۔



