گنگا جل چڑھانے کی کوشش کے بعد تاج محل میں سیکیورٹی کا سخت پہرہ

آگرہ، اترپردیش: محبت کی علامت تاج محل کے مرکزی مزار پر سیاح اب پانی کی بوتلیں نہیں کھول سکیں گے۔ اگر کوئی سیاح ایسا کرتا ہے تو اسے سینٹرل انڈسٹریل سکیورٹی فورس (سی آئی ایس ایف، CISF) کے اہلکار پکڑ لیں گے۔ سی آئی ایس ایف نے ساون کے مہینے میں تاج محل کے مرکزی مقبرے کے اندر یا باہر پانی کی بوتلیں کھولنے پر نظر رکھنے کے لیے سی آئی ایس ایف کی سکیورٹی سخت کر دی ہے۔ جس کی وجہ سے سادہ کپڑوں میں سکیورٹی اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔ یہ انتظام گزشتہ دنوں تاج محل کے مرکزی مزار پر گنگا جل چڑھانے کے واقعہ کے سلسلے میں کیا گیا ہے۔

آپ کو بتاتے چلیں کہ تاج محل یا تیجو محل کا تنازعہ کافی عرصہ سے زیر بحث ہے۔ معاملہ عدالت میں چل رہا ہے۔ تاج محل پر جل ابھیشیک کے معاملے کی سماعت 20 اگست کو ہے۔ ہندو تنظیموں نے بار بار تاج محل کو گنگا جل کی پیشکش کی ہے اور اسے شیو مندر قرار دیا ہے۔ ہر سال ساون کے مہینے میں تاج محل کو گنگا جل چڑھانے جیسے واقعات رونما ہوتے ہیں۔

یمنا کے کنارے سے تاج محل پر چڑھایا گنگا جل

گزشتہ پیر کو ہندو تنظیموں نے گنگا جل پیش کرنے کے لیے تاج محل میں داخل ہونے کی اجازت مانگی۔ لیکن اجازت نہ ملنے پر ہندوؤں نے مہتاب باغ کے قریب یمنا کنارے سے تاج محل پر گنگا جل اور آرتی چڑھانے کی ویڈیو وائرل کر دی۔ ابھی بھی ہندوؤں اور کانوڑیوں کی طرف سے تاج محل میں گنگا جل چڑھانے کا اعلان کیا جا رہا ہے۔

تاج محل کے مرکزی مقبرے پر 20 سکیورٹی اہلکار تعینات

سی آئی ایس ایف کے کمانڈنٹ ویبھو کمار دوبے نے کہا کہ جب ساون کے مہینے میں تاج محل کے پچھلے واقعات کا جائزہ لیا گیا تو معلوم ہوا کہ مردوں کے علاوہ خواتین نے بھی ایک بار گنگا جل چڑھانے کی کوشش کی ہے۔ ایسے میں اس ماہ تاج محل میں سی آئی ایس ایف کے مرد سپاہیوں کے ساتھ خواتین سکیورٹی اہلکاروں کو خصوصی ڈیوٹی پر لگایا گیا ہے۔ مرکزی مزار پر سی آئی ایس ایف کے 20 سکیورٹی اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ہے۔ تاکہ کوئی ایسی واردات انجام نہ دی جا سکے۔ سکیورٹی میں سی آئی ایس ایف کے مرد اور خواتین سکیورٹی اہلکار شامل ہیں۔ جو سادہ وردی میں ہوں گے۔ جس میں مرد پینٹ شرٹ پہنتے ہیں اور عورتیں کرتا پاجامہ پہنتی ہیں۔ تاکہ کوئی بھی سی آئی ایس ایف کے سکیورٹی اہلکاروں کو پہچان نہ سکے۔

سکیورٹی اہلکار سیاحوں پر نظر رکھیں گے

سی آئی ایس ایف کے کمانڈنٹ ویبھو کمار دوبے نے کہا کہ تاج محل دیکھنے کے لیے آنے والے سیاح اپنے ساتھ پانی کی بوتلیں لے جا سکتے ہیں۔ لیکن، اگر کوئی سیاح پانی کی بوتل کھولتا ہے اور اسے کہیں پھینکتا ہے اور کہتا ہے کہ یہ گنگا کا پانی تھا، اور اسے سوشل میڈیا پر وائرل کرکے سرخیوں میں آجاتا ہے۔ ماحول کو خراب کرنے کی کوشش کرتا ہے۔ جو کہ مناسب نہیں ہوگا۔ اس لیے اس سے نمٹنے کے لیے سکیورٹی اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ہے۔ جو اپنے ساتھ پانی کی بوتلیں لے جانے والے سیاحوں پر نظر رکھے گا۔ اگر کوئی شخص تاج محل کے مرکزی مزار پر بوتل کھولنے یا پانی پھینکنے کی کوشش کرے گا تو اس کے ارادوں کو ناکام بنا دیا جائے گا اور اس کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

نصاب میں تبدیلی کے دفاع میں اب اترے موہن بھاگوت، کھرگے کا شدید ردعمل

بی جے پی کے نماز وادی بیان پر اکھلیش یادوکا جوابی وار: "عقیدہ جوڑتا ہے، مذہب کو تقسیم کا آلہ نہ بنائیں