سری نگر: جموں و کشمیر کے وزیر اعلی عمر عبداللہ نے منگل کو جگدیپ دھنکھر کی اچھی صحت کی خواہش کی اور امید ظاہر کی کہ ان کے جانشین نائب صدر کے عہدے کے ساتھ انصاف کریں گے۔ دھنکھر نے پیر کو نائب صدر کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔
عمر نے کہا، سب سے پہلے میں ان کی بہتر صحت کی خواہش کرتا ہوں اور خدا سے دعا کرتا ہوں کہ وہ سابق نائب صدر کو صحت مند رکھے اور انہیں لمبی عمر دے۔ میرے خیال میں یہ شاید پہلا موقع ہے کہ ملک کے کسی نائب صدر نے اس طرح استعفیٰ دیا ہے۔
عبداللہ نے گاندربل ضلع کے صفا پورہ میں کہا ظاہر ہے ان کی صحت نے انہیں مزید کام کرنے کی اجازت نہیں دی۔ ہمیں امید ہے کہ اگلا نائب صدر حقیقی معنوں میں اپنے عہدے اور عہدے کے ساتھ انصاف کرے گا۔” وزیر اعلیٰ عبداللہ نے حملے کے متاثرین کے اہل خانہ سے تعزیت کے لیے صفا پورہ کا دورہ کیا۔
جموں و کشمیر کو ریاست کا درجہ بحال کرنے کے مطالبے کی حمایت میں کانگریس پارٹی کے احتجاج پر چیف منسٹر نے کہا کہ کانگریس نے ان کی پارٹی نیشنل کانفرنس سے مشورہ نہیں کیا۔
انہوں نے کہا کہ پہلے ہم سے بات کریں۔اس کا علم ہمیں صرف اخبارات سے ہوا، ہم سے کسی نے بات نہیں کی۔ چند روز قبل انڈیا اتحاد کی میٹنگ ہوئی اور اگر وہ اس پر بات کرتے تو ہم کیوں پیچھے ہٹتے، جب ہم نے ذمہ داری اپنے کندھوں پر لے رکھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے کابینہ میں قرارداد پاس کی، اسمبلی میں قرارداد لائے لیکن یہ الگ بات ہے کہ حالات کی وجہ سے اس پر بات نہیں ہوئی۔
عبداللہ نے طنزیہ انداز میں کہا کہ یہ اچھی بات ہے کہ کانگریس پارٹی کو اتنے عرصے بعد احتجاج کرنا یاد آیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر وہ اس میں ہمارا تعاون چاہتے ہیں تو وہ ہم سے بات کریں، ہمارے ساتھی بھی اس میں حصہ لیں گے۔
عبداللہ نے کہا کہ حکومت متاثرہ خاندان کو ہر ممکن مدد فراہم کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ پولیس نے کارروائی کی ہے، مقدمہ درج کر لیا گیا ہے اور خدا کے فضل سے اسے اپنے انجام تک پہنچایا جائے گا۔ لواحقین سے کیا گیا انصاف کا وعدہ پورا کیا جائے گا اور انہیں سپورٹ کرنے کی ضرورت ہے۔
عمر نے بتایا کہ ان کا بڑا بیٹا ریڑھ کی ہڈی کی چوٹ کی وجہ سے چل نہیں سکتا، اس نے حکومت سے کچھ مدد مانگی ہے۔ ہم جو بھی ممکن ہوا کریں گے۔



