بنگلور بھگدڑ کا ذمہ دار کون؟ رپورٹ میں ہوا انکشاف

بنگلورو : رائل چیلنجرز بنگلور (RCB) کی تاریخی آئی پی ایل جیت کا جشن ایک خوفناک سانحے میں بدل گیا، جس میں 11 افراد جاں بحق اور کم از کم 47 شدید زخمی ہوئے۔ اب اس واقعے پر بنائی گئی سرکاری انکوائری رپورٹ نے اس ہولناک بھگدڑ کی ذمہ داری واضح طور پر تین فریقین پر عائد کی ہے: RCB ٹیم مینجمنٹ، ایونٹ آرگنائزر DNA انٹرٹینمنٹ، اور کرناٹک اسٹیٹ کرکٹ ایسوسی ایشن (KSCA)۔

ریٹائرڈ جسٹس مائیکل ڈی کونہا کی سربراہی میں ایک ماہ جاری رہنے والی اس آزاد تحقیقات میں انکشاف ہوا ہے کہ 4 جون کو بنگلورو کے ایم چناسوامی اسٹیڈیم اور اس کے اطراف جشن کے لیے جمع ہونے والے لاکھوں شائقین کے لیے کسی قسم کی پیشگی منصوبہ بندی یا حفاظتی انتظام موجود نہیں تھا۔ جشن کے موقع پر نہ تو ہجوم کے کنٹرول کے لیے کوئی مربوط حکمتِ عملی اپنائی گئی، نہ ہی شہری انتظامیہ یا پولیس کے ساتھ مؤثر ہم آہنگی کی گئی۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ منتظمین نے ممکنہ طور پر 1.5 لاکھ سے زائد افراد کی موجودگی کے باوجود، حفاظتی پروٹوکول، طبی سہولیات، ایمرجنسی راستے، بیریکیڈنگ اور قطاروں کے نظام کو مکمل طور پر نظر انداز کیا۔

DNA انٹرٹینمنٹ پر الزام ہے کہ اس نے اسٹیڈیم میں گنجائش سے کہیں زیادہ افراد کو داخلے کی اجازت دی اور داخلے و خارجی راستے کے لیے کوئی واضح منصوبہ ترتیب نہیں دیا۔ KSCA، جو اسٹیڈیم کا منتظم ہے، کو پنڈال کو ایونٹ کے تقاضوں کے مطابق تیار نہ کرنے اور بنیادی انتظامات میں کوتاہی کا ذمہ دار ٹھہرایا گیا ہے۔

رپورٹ میں پولیس کے کردار پر بھی تنقید کی گئی ہے۔ اگرچہ پولیس موقع پر موجود تھی، لیکن بڑھتے ہوئے ہجوم کے خطرے کی واضح علامات کے باوجود اس نے مؤثر کارروائی نہیں کی۔ رپورٹ کے مطابق پولیس، منتظمین اور مقامی حکام کے درمیان مکمل رابطے کا فقدان تھا، جو جانی نقصان کی ایک بڑی وجہ بنا۔

یہ رپورٹ جمعہ کو وزیر اعلیٰ سدارامیا کو ودھان سودھا میں پیش کی گئی۔ حکومت نے عندیہ دیا ہے کہ وہ رپورٹ کی سفارشات کا جائزہ لے کر ذمہ داروں کے خلاف قانونی اور تادیبی کارروائی کرے گی۔ متاثرین کے اہل خانہ انصاف کا مطالبہ کر رہے ہیں، جبکہ عوامی حلقوں میں غم و غصہ شدت اختیار کر رہا ہے۔

"مسلم اکثریتی علاقوں سے دور رہیں”بی جے پی رہنما سوبھیندو ادھیکاری کا نفرت انگیز بیان

کانوڑ یاترا  کے آغاز کے ساتھ وشو ہندو پریشد کی نئی مہم ، ہندو دکانداروں میں ’سناتنی سرٹیفکیٹ‘ کی تقسیم