13 جولائی ہمارا جلیان والا باغ قتل عام ہے، یوم شہداء پر کئی رہنماؤں کی نظر بندی پر عمر عبداللہ کا رد عمل

سری نگر: جموں و کشمیر پولیس نے آج وادی کشمیر میں حکمران جماعت نیشنل کانفرنس اور اپوزیشن جماعتوں کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کیا تاکہ انہیں 13 جولائی کے شہداء کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے مزار شہدا کی طرف جانے سے روکا جا سکے، جبکہ شہر کے ڈاون ٹاؤن حصے میں تاریخی قبرستان کی طرف جانے والی سڑکوں کو سیل کر دیا گیا ہے۔

این سی، پی ڈی پی اور پیپلز کانفرنس کے درجنوں رہنماؤں اور کارکنوں نے دعویٰ کیا کہ انہیں پولیس نے گھروں میں بند کر دیا اور باہر جانے سے روک دیا ہے۔ ان رہنماؤں نے بتایا کہ وہ سری نگر کے ڈاون ٹاؤن میں مزار شہدا کی طرف بڑھنے کی کوشش کر رہے تھے۔

13 جولائی روایتی طور پر سرکاری تعطیل کے طور پر منائی جاتی تھی جب کہ حکومت اور اپوزیشن جماعتیں قبرستان میں 22 شہداء کو خراج عقیدت پیش کرتی تھیں۔ علیحدگی پسند لیڈروں کو اس دن منتخب حکومتیں حراست میں لے لیتی تھیں۔ اب آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد مرکزی دھارے کے لیڈروں کو اجازت دینے سے انکار کیا جاتا ہے یا انہیں حراست میں لیا جاتا ہے۔

وزیراعلیٰ کی قیادت میں ایک سرکاری خراج عقیدت تقریب منعقد کی جائے گی جہاں جموں و کشمیر پولیس کے دستے بھی خراج عقیدت پیش کریں گے۔ 1931 میں آج ہی کے دن سنٹرل جیل سری نگر کے قریب مہاراجہ ہری سنگھ کی پولیس نے 22 شہریوں کو قتل کر دیا تھا۔

مرکز میں بی جے پی کی زیرقیادت حکومت کے ذریعہ 5 اگست 2019 کو آرٹیکل 370 کی منسوخی کے ایک سال بعد تعطیل کو مسترد کر دیا گیا اور سرکاری خراج عقیدت جولائی 2020 میں ختم کر دیا گیا۔

جموں کشمیر پولیس جو مرکز کے مقرر کردہ لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کے ماتحت ہے نے اتوار کو اعلان کیا کہ ضلع انتظامیہ سری نگر نے 13 جولائی 2025 (اتوار) کو خواجہ بازار، نوہٹہ کی طرف جانے کا ارادہ رکھنے والے تمام درخواست دہندگان کو اجازت دینے سے انکار کر دیا ہے۔ یہ قبرستان لال چوک سے 5 کلومیٹر کی دوری پر ہے۔

پولیس نے متنبہ کیا کہ ضلعی انتظامیہ کے جاری کردہ احکامات کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف قانون کی متعلقہ دفعات کے تحت سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔

جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے 13 جولائی کو جلیان والا باغ قتل عام سے تعبیر کیا اور کہا کہ اس دن کو اب فرقہ وارانہ رنگ دیا جا رہا ہے۔

عمر عبداللہ نے کہا کہ، 13جولائی کا قتل عام ہمارا جلیان والا باغ ہے، جن لوگوں نے اپنی جانیں قربان کی انہوں نے انگریزوں کے خلاف کیا، کشمیر پر انگریزوں کی بالادستی کی حکمرانی تھی، کتنی شرم کی بات ہے کہ برطانوی راج کے خلاف ہر طرح سے لڑنے والے سچے ہیروز کو آج صرف اس لیے ولن کے طور پر پیش کیا جاتا ہے کیوں کہ وہ مسلمان تھے۔ ہمیں ان کی قبروں پر جانے کا موقع نہیں دیا جائے گا، لیکن ہم ان کی قربانیوں کو نہیں بھولیں گے۔

سابق وزیر اعلیٰ اور پی ڈی پی کی صدر محبوبہ مفتی نے کہا کہ جس دن آپ ہمارے ہیروز کو اپنا مان لیں گے جس طرح کشمیریوں نے آپ کو اپنایا ہے، اس دن مہاتما گاندھی سے لے کر بھگت سنگھ تک، جیسا کہ وزیر اعظم مودی نے ایک بار کہا تھا، دل کی دوری (دلوں کی دوری) واقعی ختم ہو جائے گی۔

انہوں نے ایکس پر لکھا، جب آپ شہداء کے قبرستان کا محاصرہ کرتے ہیں، لوگوں کو ان کے گھروں میں بند کر دیتے ہیں تاکہ انہیں مزار شہدا پر جانے سے روکا جا سکے، تو یہ بولتا ہے۔ 13 جولائی ہمارے ان شہداء کی یاد مناتا ہے جو ظلم کے خلاف اٹھ کھڑے ہوئے، جیسے کہ ملک بھر میں لاتعداد دیگر لوگوں کی طرح۔ وہ ہمیشہ ہمارے ہیرو رہیں گے۔

پیپلز کانفرنس کے صدر اور ہندواڑہ کے ایم ایل اے سجاد غنی لون نے کہا کہ انہیں پولیس نے حراست میں لیا ہے۔ گھر سے باہر نکلنے کی اجازت نہیں، نظر بند۔ مجھے نہیں معلوم کہ مرکزی حکومت کشمیر کے لوگوں کے لیے مقدس کی نئی تعریف کیوں کر رہی ہے۔ 13 جولائی کو دی گئی قربانیاں ہم سب کے لیے مقدس ہیں۔ لون نے کہا کہ وہ تاریخیں جو خون میں رنگی ہوئی ہیں ختم نہیں ہوتیں۔

سابق وزیر اور اپنی پارٹی کے صدر الطاف بخاری نے کہا کہ ان کی پارٹی کے رہنماؤں کو حکام نے مزار شہداء پر جانے سے روک دیا۔

بخاری نے X پر لکھا کہ، ہمارے دفتر کو 1931 کے شہداء کی یاد میں دعائیہ اجتماع منعقد کرنے سے روکنے کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔ میں اپنے ساتھیوں اور پارٹی کارکنوں سے گزارش کرتا ہوں کہ وہ اپنے گھروں میں شہداء کی یاد میں دعائیہ تقریبات کا انعقاد کریں۔

میں لوگوں سے بھی اپیل کرتا ہوں کہ وہ پرسکون اور پرامن رہیں، ہمارے دلوں میں بسنے والی ان بہادر روحوں کے لیے ایصال ثواب کے لیے دعا کریں۔

قبل ازیں حکمراں جماعت این سی، پی ڈی پی نے کہا کہ انہوں نے ضلع مجسٹریٹ سری نگر سے تاریخی قبرستان کا دورہ کرنے کی اجازت طلب کی ہے۔

بہار میں مہاگٹھ بندھن کی میٹنگ، سیٹوں کی تقسیم پر گفتگو

اگلے ہفتے 6 دن بند رہیں گے بینک، الگ الگ ریاستوں میں مقامی تہوار پر چھٹیاں