بھٹکل میں آوارہ کتوں کی دہشت : بزرگ، بچے اور والدین شدید خوف میں مبتلا، ایس آئی او نے تحصیلدار کو دیا میمورنڈم

بھٹکل (فکروخبرنیوز) بھٹکل شہر میں آوارہ کتوں کی بڑھتی ہوئی دہشت نے عام شہریوں، خاص طور پر معمر افراد، بچوں اور خواتین کی روزمرہ زندگی کو شدید متاثر کر دیا ہے۔ گزشتہ ایک ہفتے کے دوران شہر کے مختلف علاقوں میں آوارہ کتوں کے حملوں میں 15 سے زائد افراد زخمی ہو چکے ہیں، جن میں اسکول جانے والے بچے بھی شامل ہیں۔ زخمیوں کو مقامی اسپتالوں میں داخل کیا گیا جہاں انہیں فوری علاج فراہم کیا گیا۔

اس سنگین صورتحال کے پیش نظر اسٹوڈنٹس اسلامک آرگنائزیشن آف انڈیا (SIO) بھٹکل یونٹ نے آج شام بھٹکل کے تحصیلدار کو ایک تحریری میمورنڈم پیش کیا، جس میں فوری اور مؤثر اقدامات کا مطالبہ کیا گیا۔ میمورنڈم میں واضح کیا گیا ہے کہ شہر کے کئی علاقوں میں آوارہ کتوں کی موجودگی نے عوام کا جینا دوبھر کر دیا ہے۔

ایس آئی او نے انتظامیہ سے درج ذیل اہم مطالبات کیے ہیں:

آوارہ کتوں کی آبادی پر قابو پانے کے لیے فوری نس بندی مہم کا آغاز کیا جائے۔

جارحانہ کتوں کی شناخت کر کے انہیں محفوظ طریقے سے علیحدہ کیا جائے۔

عوام کو بیدار کرنے کے لیے آگاہی مہم چلائی جائے اور ہیلپ لائن نمبر فراہم کیے جائیں۔

بلدیہ اور پنچایتوں کے ساتھ مل کر ویکسینیشن کا عمل تیز کیا جائے۔

زخمی افراد کے لیے فوری طبی سہولیات اور ویکسین کی دستیابی یقینی بنائی جائے۔

اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ایس آئی او بھٹکل کے میڈیا سکریٹری مشائخ طالش نے کہا کہ آوارہ کتوں کی یہ دہشت اب ناقابل برداشت ہو چکی ہے۔ انتظامیہ کی خاموشی مستقبل میں کسی بڑے حادثے کا سبب بن سکتی ہے۔ ہم نے انتظامیہ کو مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے، لیکن فوری قدم اُٹھانا اب ناگزیر ہو چکا ہے۔

واضح رہے کہ شہریوں کی جانب سے سوشل میڈیا پر بھی آواز بلند کی جا رہی ہے اور متعدد لوگوں نے تحصیل و بلدیہ سے فوری کارروائی کی اپیل کی ہے۔

بہار ووٹرلسٹ نظرثانی تنازعہ : سپریم کورٹ کا فوری روک لگانے سےا نکار

کرناٹک کی پہلی سمندری ایمبولینس 2026 تک ہوگی تیار، ماہی گیروں کو سمندر میں ملے گی فوری طبی سہولت