بنگلورو: کرناٹک حکومت نے انکشاف کیا ہے کہ ریاست میں بنگلہ دیش اور پاکستان کے شہریوں سمیت 137 غیر قانونی تارکین وطن کی شناخت کی گئی ہے۔ ریاستی وزیر داخلہ جی پرمیشورا نے بدھ کو کہا کہ حکام سیکورٹی کو یقینی بنانے کے لیے ان کی نقل و حرکت پر کڑی نظر رکھے ہوئے ہیں۔
شناخت شدہ غیر قانونی تارکین میں 25 پاکستانی شہری بھی شامل ہیں۔ پرمیشورا نے غیر قانونی امیگریشن کے بڑھتے ہوئے خطرے پر بحث کے دوران اسمبلی کو بتایا کہ تمام شناخت شدہ تارکین وطن کے خلاف قانونی کارروائی شروع کر دی گئی ہے۔
انہوں نے اسمبلی میں کہا کہ کئی مواقع پر ہم نے وزارت خارجہ کو ان کے متعلقہ سفارت خانوں سے بات چیت کرنے کے لیے مطلع کیا ہے۔ ملک بدری تک انہیں غیر ملکیوں کے حراستی مرکز میں رکھا جائے گا۔
غیر قانونی تارکین وطن بنگلورو شہر (84)، بنگلورو دیہی (27)، شیوموگا (12)، ہاسن (3)، منگلورو (1) اور اُڈپی (10) میں واقع ہیں۔ 2016 میں بیجاپور ضلع سے 33 بنگلہ دیشی شہریوں کو ڈی پورٹ کیا گیا۔
وزیر داخلہ نے یقین دلایا کہ پاکستان یا بنگلہ دیش سے کسی بھی غیر قانونی تارکین وطن کو ریاست میں رہنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان پر کڑی نظر رکھی جا رہی ہے۔ ہزاروں بنگلہ دیشیوں کی پہلے ہی شناخت کر کے انہیں ملک بدر کیا جا چکا ہے۔
ہاسن، چکمگلورو، اور کوڈاگو میں کافی اسٹیٹس میں کام کرنے والے غیر قانونی تارکین وطن کے بارے میں خدشات کو دور کرتے ہوئے پرمیشورا نے بتایا کہ بہت سے لوگ مزدور کے طور پر شامل ہوتے ہیں اور پوشیدہ رہتے ہیں۔ کچھ لوگ وسیع نیٹ ورکس کے ذریعے راشن کارڈ، شناختی کارڈ اور ووٹر آئی ڈی بھی حاصل کرتے ہیں۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ حکومت اس معاملے پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گی اور تمام شناخت شدہ غیر قانونی تارکین وطن کو فوری گرفتار کر کے ملک بدر کر دیا جائے گا۔