بھٹکل (فکروخبرنیوز) شہر میں گرمی کے ایام وقت سے پہلے ہی شروع ہوچکے ہیں۔ عموماً فروری میں سردی ہوتی ہے اور15 مارچ کے بعد گرمی شروع ہوتی ہے لیکن اس مرتبہ بھٹکل سمیت ساحلی کرناٹک میں فروری ہی سے شروع ہونے والی گرمی سے عوام کی رات کی نیندیں اور دن کا سکون ختم ہوگیا ہے۔
اس دوران یہ خبر آرہی ہے کہ گرمی کے ایام وقت سے پہلے شروع ہونے سے بارش کے ایام بھی جلد شروع ہونے کے امکانات کا اظہار کیا جارہا ہے۔
ڈائجی ورلڈ میں شائع خبر کے مطابق عام طور پرپری مون سون بارشیں مارچ کے آخر یا اپریل کے شروع میں متوقع ہیں، لیکن موجودہ رجحان بتاتا ہے کہ عالمی موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے بارش اگلے دو ہفتوں میں آسکتی ہے۔
جھلسا دینے والی گرمی نے پہلے ہی کچھ علاقوں میں حال ہی میں ہلکی بارش کی اطلاع ہے۔ انڈیا میٹرولوجیکل ڈپارٹمنٹ (آئی ایم ڈی) نے جنوبی کنڑ اور اڈپی اضلاع میں مزید بارش کی پیش گوئی کی ہے، جس سے زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت کو کم کرکے کچھ راحت مل سکتی ہے۔
گزشتہ سال پری مون سون سیزن (مارچ-مئی) کے دوران ساحلی اضلاع میں بارش میں نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ جنوبی کنڑ ضلع میں 386.9 ملی میٹر بارش ہوئی، جو کہ اوسط 243.5 ملی میٹر سے زیادہ ہے جو کہ 60% زیادہ ہے۔ اڈپی میں 51% اضافہ دیکھا گیا، بارش معمول کی 200.8 ملی میٹر کے مقابلے میں 302.3 ملی میٹر تک پہنچ گئی۔ اترا کنڑ میں بھی 41 فیصد اضافہ ہوا، عام 103 ملی میٹر کے مقابلے میں 144.9 ملی میٹر۔ مجموعی طور پر، ساحلی علاقے میں 238 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی، جو کہ متوقع مقدار سے 50 فیصد زیادہ ہے۔
یونیورسٹی آف ایگریکلچرل سائنسز، بنگلورو کے ماہر موسمیات ڈاکٹر راجے گوڑا نے حالیہ دنوں میں درجہ حرارت میں تیزی سے اضافہ نوٹ کیا۔ انہوں نے کہا کہ "شدید گرمی تیزی سے بادلوں کی تشکیل کا باعث بن رہی ہے، جس کی وجہ سے ایک ہفتے کے اندر بارش ہو سکتی ہے۔ یہ بارش درجہ حرارت کو کم کرنے میں بھی مددگار ہو سکتی ہے۔