بھٹکل(فکروخبرنیوز) گیارہ سال کوئی معمولی مدت نہیں ہوتی ، گویا یہ کسی کا پورا بچپن ہے جس میں کھیل کود اور دیگر مشغولیات کے ساتھ تعلیم کا مرحلہ بھی شامل ہوتا ہے۔ آج کل ساڑھے تین سال کی عمر میں داخلہ دلوایا جاتا ہے۔ اس کے بعد زینہ بزینہ ترقی کرتے ہوئے تعلیم کے مراحل پورے کیے جاتے ہیں۔ کیا آپ نے کبھی سنا ہے کہ ایسے طالبِ علم کے بارے میں جس نے اپنی گیارہ سالہ تعلیمی مدت کے دوران صرف ایک دن مدرسہ سے چھٹی لی اور وہ بھی اپنے والدِ ماجد کی تجہیزوتکفین میں شرکت کے لیے۔
بھٹکل کے مدرسہ دار التعلیم والتربیہ میں زیر تعلیم سید عبدالواحد ابن سید عبدالواجد نے گیارہ سالہ تعلیمی مدت میں صرف ایک دن چھٹی لی اور چھٹی بھی اس دن لی جس دن اس کے والدِ ماجد دنیا سے آخرت کی طرف کوچ کرگیے۔ اس طالب علم پر تعلیم کی ایسی فکر سوارہوئی کہ وہ صرف تعلیم کا ہی ہوکر رہ گیا۔ اس مدت میں مذکورہ طالب علم نے حفظِ قرآن کی سعادت بھی حاصل کی اور مکتب اور ابتدائی عربی درجات کی تعلیم بھی مکمل کی ۔ ان کے اساتذہ اِس طالبِ علم کی تعریف کے پل باندھ رہے ہیں جس نے ایسا کمال کردکھایا کہ ماہرینِ تعلیم بھی حیرت میں ڈوبے ہوئے ہیں ، جو بھی اس کے متعلق سنتا ہے ماشاء اللہ کہتا ہے اور ڈھیر ساری دعائیں دیتا ہے۔ مذکورہ طالب علم نے ایک ایسا کارنامہ انجام دیا ہے کہ وہ دوسرے طلبہ کے لیے بھی مثالی بن گیا ہے۔