کئی دہائیوں کی ادبی ، صحافتی اور سماجی خدمات کا اکیڈمی نے کیا اعتراف ، بہی خواہوں اور متعلقین میں خوشی کی لہر ، بھٹکل کے سماجی ، تعلیمی اداروں کی جانب سے مبارکباد کی سوغات
بھٹکل (فکروخبرنیوز) بھٹکل کی معروف شخصیت ، ممتازشاعر ، ماہر ادیب ، نکتہ رس صحافی ڈاکٹرمحمد حنیف شباب مشائخ کو ان کی ’’سماجی اور ادبی خدمات‘‘ پرکرناٹک اردو اکیڈمی ایوارڈ 2024 کے لیے منتخب کیا گیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ یہ ایوارڈ انہیں 27 فروری کو بنگلورو میں منعقد ہونے والی ایک خصوصی تقریب میں پیش کیا جائے گا۔
ڈاکٹر شباب نے اپنی زندگی کے اہم اور قیمتی أدوار میں اردو شاعری اور صحافت کی دنیا کو اپنی بے پناہ صلاحیتوں سے مالا مال کیا ہے ۔ بھٹکل سے نکلنے والے پندرہ روز ’’ الاتحاد‘‘ ریاستِ کرناٹک کے مہشور اردو اخبارات میں روزنامہ سالاربنگلور اور ملک کے مقتدر اخبارات میں ہفتہ روزہ دعوت دہلی میں ان کے نہایت وقیع مضامین شائع ہوکرعوام وخواص سے داد حاصل کرچکے ہیں۔ حالاتِ حاضرہ پر ان کی رائے جاننے اور ان کے تجزیوں سے فائدہ اٹھانے کے لیے آن لائن اخبارات میں ساحل آن لائن اور بھٹکلیس ڈاٹ کام میں ان کے کالمس کا بھی لوگوں کو بے صبری سے انتظار رہتا تھا۔ انٹرنیٹ کے ساتھ پرنٹ میڈیا میں بھی انہوں نے خصوصی مضامین اور فیچرس کے ذریعہ سے بھی سماجی اصلاح کا کام انجام دیا ہے۔ ڈاکٹر صاحب نہ صرف ایک اچھے صحافی اور شاعر و ادیب ہیں بلکہ ایک کامیاب استاد کی حیثیت سے بھی انہوں نے ملت کے نونہالوں کی صحیح اسلامی خطوط پر تربیت کا فریضہ انجام دیا ہے۔ ادارہ تربیتِ اخوان کے ماتحت چلنے والے شمس انگلش میڈیم اسکول میں ڈاکٹر صاحب نے ربع صدی سے زائد مدت تک تشنگانِ علم کو سیراب کیا ہے ۔ فی الوقت بھٹکل کے ادبی منظر نامے میں سرگرمِ عمل ’’محفلِ شعروادب‘‘ سے وابستہ نوجوان شعراء اور ادباء کی ٹیم کی آپ سرپرستی فرمارہے ہیں۔ ڈاکٹر صاحب کی زیر نگرانی شہر بھٹکل میں محفلِ شعر و ادب طرحی ادبی نشستوں کا انعقاد کررہا ہے۔ پیشے سے ڈاکٹر ہونے کی وجہ سے انہیں انسانی مسائل سے بھی بڑی دلچسپی ہے، اسی لیے انسانی اور بعض گمبھیر سماجی مسائل پر ان کے کلام نے غیر معمولی سماجی بیداری کا کام انجام دیا ہے بالخصوص مادرِ رحم میں بچیوں کے قتل کی روک تھام کی مہم کے موقع پر لکھی گئی ان کی نظم ’’ اور لائن کٹ گئی‘‘ عالمی سطح پر ان کی شہرت کا باعث بنی ہوئی ہے۔ بھٹکل کی سماجی تنظیم مجلسِ اصلاح وتنظیم کے جنرل سکریٹری کی حیثیت سے بھی آپ کی خدمات یہاں کی تاریخ کا ایک زریں حصہ رہی ہیں۔ سن 1993 کے بھٹکل کے خوں ریز فسادات کی تحقیقات کے لیے قائم جگن ناتھ شیٹی کمیشن کا آپ نے غیر معمولی فراست اور جواں مردی کے ساتھ سامنا کیا۔ ڈاکٹر شباب صاحب کے دور میں مجلس اصلاح وتنظیم کے اہم اقدامات آج بھی شہر کے خواص کے ذہنوں میں تازہ ہیں۔
اردو اکیڈمی کی طرف سے اس ایوارڈ کو تفویض کیے جانے کی اطلاع پر ان کے متعلقین اور بہی خواہان نے مبارکبادیوں کی سوغات پیش کی ہے۔ دو شعری مجموعوں میں "سلگتے خواب” "لہو لہو موسم” کے ساتھ سینکڑوں غیر مطبوعہ کلام آپ کی شاعرانہ عظمت کے اعتراف کی دلیل ہے۔ اس وقت بھٹکل میں ادب اور صحافت سے وابستہ بہت سے احباب ان سے علمی نقطۂ نظر سے کسبِ فیض کرتے ہیں اور اپنی تحریروں پر ان سے مشورے لیتے ہیں۔
اس موقع پر ادارہ فکروخبر بھٹکل ڈاکٹر محمد حنیف شباب صاحب کی خدمات کو سلام پیش کرتے ہوئے اکیڈمی کی طرف سے ایوارڈ کے لیے نامزد کیے جانے پر انہیں دل کی گہرائیوں سے مبارکباد پیش کرتا ہے۔ اسی طرح شہرِ بھٹکل کا سماجی ادارہ مجلس اصلاح وتنظیم کے صدر جناب عنایت اللہ شاہ بندری ، مرکزی خلیفہ جماعت المسلمین بھٹکل کے جنرل سکریٹری مولانا اسماعیل انجم ندوی ، جامعہ اسلامیہ بھٹکل کے مہتمم مولانا مقبول احمد ندوی ، مولانا ابوالحسن علی ندوی اسلامک اکیڈمی اور علی پبلک اسکول کے بانی وجنرل سکریٹری مولانا محمد الیاس ندوی ، محفلِ شعروادب کے صدر مولانا سید سالک برماور ندوی اور جماعت اسلامی ہند کے مقامی امیر مولانا زبیرمارکیٹ صاحب ، نیو شمس اسکول بھٹکل کے ذمہ دار سید قطب برماور ندوی سمیت ان کے کئی چاہنے والوں نے مبارکباد پیش کی ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل مشہور شاعر ڈاکٹر محمد حسین فطرت مرحوم اور مشہور عالمِ دین مولانا محمد الیاس ندوی کو بھی اس ایوارڈ سے سرفراز کیا جاچکا ہے۔