بھٹکل (فکروخبرنیوز) مرحوم عثمان حسن محتشم صاحب نے اپنے بڑی محنت اور جانفشانی کے ساتھ نوائطی زبان میں تیار شدہ ترجمۂ قرآن کا اجراء کل بعد عشاء نو بجے آمنہ پیلس میں منعقدہ تقریب میں عمل میں آیا۔ نوائط محفل کی جانب سے مرحوم کے فرزندان کے تعاون سے شائع اس ترجمۂ قرآن پاک کی اشاعت کو نوائط محفل نے خود کے لیے ایک بڑا اعزاز قرار دیا جس کا اظہار استقبالیہ کلمات میں نائب سکریٹری نوائط محفل جناب شبیر عجائب صاحب نے کیا۔
مقررین نے اپنے خیالات کے اظہار کے دوران ترجمۂ قرآن سے استفادہ کرنے کی ترغیب دلائی اور کہا کہ قرآن کریم کی نسبت جس چیز سے کی جاتی ہے وہ زندہ جاوید بن جاتی ہے ، ہم سمجھتے ہیں کہ قرآن کریم کا ترجمہ کرکے نوائطی زبان بھی زندہ جاوید ہوگئی اور اس زبان کو بھی اعزاز حاصل ہوگیا۔ انہوں نے کہا ایک سو تین سے زائد زبانوں میں قرآن مجید کا ترجمہ کیا جاچکا ہے جس میں ایک نوائطی زبان بھی اب شامل ہوگئی۔ مقررین نے کہا کہ مختلف انبیاء علیہم السلام کو مختلف معجزات سے نوازا گیا اور اللہ تعالیٰ اللہ کے آخری نبی حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو قرآن کریم بطورِ معجزہ کے عطا کیا۔ اب ضرورت ہے کہ اس کو سمجھنے اور اس کے احکامات پر عمل کرنے کی جس کے لیے ہمیں عربی زبانی سیکھنے کی ضـرورت ہے اور جو لوگ نہیں سیکھ سکتے ہیں ان کے لیے اس طرح کے ترجمہ منظر عام پر لائے جاتے ہیں۔ مرحو م کے فرزند ڈاکٹر عمران محتشم نے اس ترجمۂ قرآن کی اشاعت کو خود کے لیے ایک اعزاز قرار دیتے ہوئے کہا کہ مجھے آج جس چیز کے نہ سیکھنے کا سب سے زیادہ افسوس عربی زبان کے نہ سیکھنے کا ہے۔ انہوں نےگزارش کی کہ شبینہ مکتب میں عربی زبان کا ایک کورس بھی ترتیب دیا جائے ۔
مقررین میں قاضی جماعت المسلمین بھٹکل مولانا عبدالرب ندوی ،قاضی مرکزی خلیفہ جماعت المسلمین بھٹکل مولانا خواجہ معین الدین ندوی ، مہتمم جامعہ اسلامیہ بھٹکل مولانا مقبول احمد ندوی ، استاد انجمن ڈگری کالج اینڈ پی جی سینٹر مولانا جعفر ندوی ، اسلامک ویلفیئر سوسائیٹی کے اہم ذمہ دار جناب قادر میراں پٹیل صاحب ، مرحوم کے فرزند ڈاکٹر عمران محتشم صاحب ، جناب رضوان محتشم ، صدر جامعہ و نوائط محفل مولانا عبدالعلیم قاسمی ، جناب شبیر عجائب اور دیگر نے اپنے خطاب سے نوازا۔ نظامت کے فرائض نائب قاضی جماعت المسلمین بھٹکل مولانا مفتی عبدالنور ندوی نے انجام دئیے۔ مشہور شاعر جناب سمیع اللہ برماور نے بھی اپنے کلام سے نوازا۔