کاروار نیول بیس کی معلومات غیر ملکی جاسوس کو فراہم کرنے کے الزام این آئی اے نے دوافراد کو لیا حراست میں

کاروار: قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) نے کاروار میں آئی این ایس کدمبا بحریہ کے اڈے کے دو کنٹریکٹ ملازمین کو مبینہ طور پر حساس تصاویر اور معلومات غیر ملکی جاسوسوں کو منتقل کرنے کے الزام میں حراست میں لیا ہے۔

گرفتار افراد کی شناخت انکولہ کے اکشے نائک اور کاروار کے موداگا کے ویتن ٹانڈیل کے طور پر کی گئی ہے۔ این آئی اے کی ٹیموں نے دونوں مقامات پر بیک وقت چھاپے مارے اور انہیں اپنی تحویل میں لے لیا۔

ذرائع کے مطابق غیر ملکی جاسوسوں نے مبینہ طور پر سوشل میڈیا پر نوجوان خواتین کے روپ میں مشتبہ افراد سے رابطہ کیا اور پیسوں کے عوض انہیں نیول بیس کی تصاویر شیئر کرنے پر آمادہ کیا۔

یہ کیس 2023 سے پہلے کی تحقیقات سے منسلک ہے، جب بحری اڈے کی تصاویر مبینہ طور پر پاکستانی انٹیلی جنس ایجنسیوں کو بھیجی گئی تھیں۔ اس وقت این آئی اے کی حیدرآباد یونٹ نے کئی بحری افسران اور اہلکاروں کو اپنی تحویل میں لے لیا تھا۔ ویتن اور اکشے کی تازہ ترین گرفتاریاں جاری تحقیقات کا حصہ ہیں۔

28 اگست 2024 کو این آئی اے نے تین مشتبہ افراد سے پوچھ گچھ کی تھی، جن میں حال ہی میں حراست میں لیے گئے دو افراد بھی شامل تھے، اور انہیں نوٹس جاری کیا تھا۔ پیر کو این آئی اے کی چھ رکنی ٹیم نے کاروار سٹی پولیس اسٹیشن سے مزید معلومات اکٹھی کیں اس سے پہلے کہ دونوں افراد کو مزید تفتیش کے لیے تحویل میں لے لیا جائے۔

وی بی کے شکریہ کے ساتھ

«
»

راتوں رات حکومت نے چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کا کیا اعلان ، اپوزیشن نےلگایا ائینی اداروں کو کمزور کرنے کا الزام

بنگلورو میٹرو کرایہ میں اضافہ ، کانگریس پر لگانے جانے والے الزامات بے بنیاد ، راملنگا ریڈی کا بیان