اترپردیش کے ایک اسکول میں ٹفن میں گوشت لانے کی پاداش میں نکالے گئے تین معصوم بچوں کے معاملے کی سماعت کرتے ہوئے الہ آباد ہائی کورٹ کی جسٹس سدھارتھ اور ایس سی شرما پر مشتمل بنچ نے امروہہ کے ضلع مجسٹریٹ کو ہدایت دی کہ ان بچوں کو سی بی ایس ای سے منسلک کسی دوسرے اسکول میں دو ہفتوں کے اندر داخل کرایا جائے، اور عدالت کے سامنے اس ہدایت کی تعمیل کا حلف نامہ داخل کیا جائے۔ واضح رہے کہ یہ معاملہ اس وقت شروع ہوا جب امروہہ کے ایک اسکول کے پرنسپل نے تین معصوم بچوں کو محض اس وجہ سے اسکول سے نکال دیا تھا کہ وہ اپنے ٹفن میں گوشت لائے تھے۔ امروہہ سے صابرہ اور تین دیگر نے اس کے خلاف عدالت میں ایک رٹ پٹیشن داخل کی تھی۔درخواست میں الزام لگایا گیا ہے کہ اسکول کے پرنسپل نے اسکول میں بچوں کے ذریعے نان ویجیٹیرین کھانا لانے پراعتراض کیا تھا اور انہیں نکال دیا تھا۔اسکول کے طرز عمل سے بچوں کا تعلیم کا حق متاثر ہوا ہے۔
۱۷؍دسمبر کو اپنے حکم میں عدالت نے ہدایت کی کہ عدالت ۶؍جنوری ۲۰۲۵ءکو نئے سرے سے سماعت کرے گی۔اگر ضلع مجسٹریٹ، امروہہ کی طرف سے کوئی حلف نامہ داخل نہیں کیا جاتا ہے، تو وہ اگلی تاریخ پر ذاتی طور پر حاضر ہوں ۔