(فکروخبر/ذرائع)ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ آئس کریم میں شامل مصنوعی کیمیکلز انسانی آنتوں کی صحت پر منفی اثر ڈال سکتے ہیں، جو مختلف دائمی بیماریوں کا سبب بن سکتے ہیں۔ ان کیمیکلز میں خاص طور پر ایمولسیفائرز شامل ہیں، جو آئس کریم کی ساخت اور ذائقہ بہتر بنانے کے لیے استعمال کیے جاتے ہیں۔تحقیقات کے مطابق، یہ کیمیکل آنتوں کی اندرونی جھلی کو متاثر کرتے ہیں، جس سے گٹ مائیکروبیوم (آنتوں میں موجود مفید بیکٹیریا) کا توازن بگڑ سکتا ہے۔ اس بگاڑ کا تعلق سوزش، موٹاپے، ذیابیطس، اور دل کی بیماریوں سمیت دیگر دائمی مسائل سے جوڑا گیا ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ مصنوعی کیمیکلز سے پاک قدرتی غذائیں ہی صحت مند زندگی کی ضمانت ہیں۔ عوام کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ پراسیسڈ فوڈز اور آئس کریم کا استعمال محدود کریں اور کھانے کے اجزاء پر خاص توجہ دیں۔