کیرالہ: غریبوں کو ملنے والی سوشل ویلفیئر پنشن غیر قانونی طور پر سرکاری ملازمین کی جیب میں گئی

نئی دہلی: کیرالہ کےمحکمہ خزانہ کی ہدایت  پر انفارمیشن مشن کے ذریعے کیے گئے ایک معائنہ میں پایا گیا کہ کم از کم 1458 ریاستی سرکاری ملازمین غیر قانونی طور پر مختلف سوشل ویلفیئر پنشن کا فائدہ اٹھا رہے تھے، جو صرف سماج کے کمزور طبقات کے لیےمختص کی گئی ہیں۔

انڈین ایکسپریس کی خبر کے مطابق، اس انکشاف کے کے بعد وزیر خزانہ کے این بالاگوپال نے کہا کہ یہ حیران کن ہے کہ مستحقین کی فہرست میں سرکاری ملازمین  شامل ہیں۔

انہوں نے اخبار کو بتایا کہ،’غیر قانونی طور پر حاصل کی گئی رقم ری کور کی جائے گی۔ اس کے علاوہ ایسے واقعات کی جانچ کی جائے گی اور جعلی دستاویزات بنانے میں ملازمین کی مدد کرنے والے اہلکاروں کو کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا۔ انہیں اسے ایسا نہیں کرنا چاہیے تھا۔اسٹیٹ ویلفیئر پنشن غریب لوگوں کے لیے ہے۔’

معلوم ہو کہ کیرالہ میں حکومت پانچ زمروں کے مستفیدین کو 1600 روپے ماہانہ فلاحی پنشن دیتی ہے، جن کی تعداد تقریباً 60 لاکھ ہے۔ ریاستی سرکاری ملازمین کسی بھی سوشل ویلفیئر پنشن کے حقدار نہیں ہیں، جو معاشرے کے کمزور طبقوں سے تعلق رکھنے والے 60 سال سے زیادہ عمر کے لوگوں کو یا غیر شادی شدہ خواتین کے معاملےمیں 50 سال کی عمر کے لوگوں کو دی جاتی ہے۔

ٹائمز آف انڈیا کی خبر کے مطابق ، اس اسکیم میں پکڑے جانے والوں میں دو اسسٹنٹ پروفیسر بھی شامل ہیں، جن میں سے ایک ضلع ترواننت پورم کے ایک سرکاری کالج میں ہیں اور دوسرے پلکڑ ضلع میں۔ مزید برآں، ہائر سیکنڈری اسکول کے تین اساتذہ کی پنشن وصول کنندگان کے طور پر شناخت کی گئی ہے۔

اس کے علاوہ اس فہرست میں محکمہ جنرل ایجوکیشن کے 224 لوگ پنشن میں شامل ہیں، جبکہ دیگر متاثرہ محکموں میں 124 لوگ میڈیکل ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ میں، 114 لوگ محکمہ آیوروید (انڈین سسٹم آف میڈیسن)، 74 لوگ محکمہ انیمل ہسبنڈری،پبلک ورکس ڈپارٹمنٹ میں ہیں 47 لوگ فلاحی پنشن حاصل نے والے ملازم ہیں۔ اسی طرح ٹیکیکل ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ میں 46 اور ہومیو پیتھی ڈپارٹمنٹ میں 41 لوگ ہیں۔ محکمہ زراعت اور ریونیو میں میں 35-35 لوگ، عدلیہ اور سماجی انصاف کے محکمے میں 34، انشورنس میڈیکل سروسز ڈپارٹمنٹ میں 31، کالجیٹ ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ میں 27 اور ہومیوپیتھی میں 25 افراد کو فلاحی پنشن ملتی ہے۔

فہرست میں شامل 1458 ملازمین میں سے 373 محکمہ صحت، 224 جنرل ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ اور 123 میڈیکل ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ کے ہیں۔ باقی کا تعلق تکنیکی تعلیم، ہومیوپیتھی، ریونیو، زراعت، عدلیہ اور سماجی انصاف اور کالجیٹ ایجوکیشن کے محکموں سے ہے۔

«
»

یوپی: سنبھل تشدد معاملے میں پولیس کے دفاع میں بی جے پی نے دیا ’ترک بنام پٹھان‘ کا اینگل

58 ہزار وقف جائیدادیں تجاوزات کی زد میں