بی جے پی کی باتوں میں پھنسیں گے تو کھسکیں گے: کھرگے

کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے آج مہاراشٹر اسمبلی انتخاب کے پیش نظر ریاست کا دورہ کیا اور مختلف انتخابی تقاریب میں ریاست کی مہایوتی حکومت کے ساتھ ساتھ مرکز کی مودی حکومت کو ہدف تنقید بنایا۔ خاص طور سے یوگی آدتیہ ناتھ کے ذریعہ ’بٹیں گے تو کٹیں گے‘ بیان پر انھوں نے کہا کہ ’’بانٹنے والے بھی بی جے پی-آر ایس ایس کے لوگ ہیں اور کاٹنے والے بھی۔‘‘

کانگریس صدر نے اپنی تقریر کے دوران پی ایم مودی کی ایک تازہ تقریر پر ناراضگی ظاہر کی۔ انھوں نے عوام سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ ’’کل آپ لوگوں نے مودی جی کی ناسک میں کی گئی تقریر سنی ہوگی۔ انھوں نے ہم پر ایس سی، ایس ٹی، او بی سی کو تقسیم کرنے کا الزام لگایا۔ او بی سی کارڈ کھیلا، کانگریس کو گالی دی اور بھی کئی جھوٹے جھوٹے الزامات عائد کیے۔ جس سماج کو منو نے 4 حصوں میں تقسیم کیا تھا، بی جے پی اور آر ایس ایس والے بھی ہمیشہ سے اسی نظریہ کو آگے بڑھا رہے ہیں۔‘‘

بی جے پی اور آر ایس ایس پر حملہ کرتے ہوئے کھڑگے کہتے ہیں کہ ’’وہ آئین کی جگہ منواسمرتی کا راج چاہتے ہیں۔ بی جے پی-آر ایس ایس نے 4 زمرہ کے نظام میں پانچواں زمرہ ’اَتی شودر‘ جوڑ دیا ہے۔ یہ تو بابا صاحب کے آئین کی طاقت ہے کہ لوگوں کو ان کے حقوق ملے اور ان کی حفاظت ہوئی۔‘‘ ساتھ ہی وہ سخت رویہ اختیار کرتے ہوئے یہ بھی کہتے ہیں کہ ’’سماج کو بانٹنے والے تو بی جے پی-آر ایس ایس کے ہی لوگ ہیں، جو آج نعرہ دیتے ہیں کہ بنٹیں گے تو کٹیں گے۔ بانٹنے والے بھی یہی لوگ، کاٹنے والے بھی یہی لوگ۔‘‘ پھر عوام سے مخاطب ہوتے ہوئے یہ کہے بغیر بھی نہیں رہتے کہ ’’میرا کہنا ہے کہ اگر بی جے پی کی باتوں میں پھنسیں گے تو کھسکیں گے۔‘‘

اپنی تقریر کے دوران کانگریس صدر نے بی جے پی کے نیشنلزم اور حب الوطنی کے دعووں پر بھی حملہ کیا۔ انھوں نے کہا کہ بی جے پی اپنا ایک بھی ایسا لیڈر بتائے جس نے ملک کے لیے اندرا گاندھی اور راجیو گاندھی کی طرح جان کی قربانی دی ہو۔ آر ایس ایس نے کبھی آزادی کی تحریک میں لڑائی نہیں لڑی۔ کانگریس نے ملک کو مضبوط کرنے کا کام کیا۔ کانگریس ملک کے اتحاد کے لیے لڑنے والی پارٹی ہے۔ کھڑگے نے یہ بھی کہا کہ وزیر اعظم مودی کہتے ہیں کانگریس نے 70 سالوں میں کچھ نہیں کیا۔ اگر کانگریس کچھ نہیں کرتی تو نریندر مودی ملک کے وزیر اعظم نہیں بنتے۔ کانگریس نے آئین بنایا اور جمہوریت کو بچایا، اس لیے نریندر مودی وزیر اعظم بنے۔ اسی لیے کانگریس پارٹی آئین اور جمہوریت کو بچانے کی بات کرتی ہے۔ انھوں نے الزام عائد کیا کہ نریندر مودی جس آئین کی بنیاد پر وزیر اعظم بنے، اسے ہی ختم کرنے میں مصروف ہیں۔

مہاراشٹر میں بی جے پی کی قیادت والی مہایوتی حکومت کو ہدف تنقید بناتے ہوئے ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ اس کی بنیاد دھوکہ پر رکھی گئی تھی۔ بی جے پی نے اراکین اسمبلی کو رشوت دے کر مینڈیٹ چرایا تھا۔ یہ مہاراشٹر میں سب سے خراب حکومت والا ایک موقع پرست اتحاد ہے۔ مہاراشٹر ملک کی سب سے خوشحال ریاستوں میں سے ایک تھی، یہاں الگ الگ ریاستوں سے لوگ روزگار کے لیے آتے تھے۔ مہایوتی اتحاد حکومت کے سبب آج یہ ریاست برباد ہو گئی ہے۔

کانگریس صدر کھڑگے نے عوام سے کانگریس سمیت مہاوکاس اگھاڑی (ایم وی اے) کے سبھی امیدواروں کی حمایت میں ووٹنگ کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ اسمبلی انتخاب مہاراشٹر کی خوشحالی اور ترقی کے راستہ پر واپس لانے کا موقع ہے۔ ریاست کے لیے ایم وی اے کی گارنٹیاں بھی کھڑگے نے شمار کرائیں اور دعویٰ کیا کہ بی جے پی کے ذریعہ سبھی 288 اسمبلی حلقوں میں مرکزی و ریاستی وزراء کو تشہیر میں اتارنے کے باوجود ایم وی اے اتحاد کو انتخاب میں کامیابی ملے گی۔

«
»

وہ جو مشتاق سفر تھی!

جب تک ہندوستان میں بی جے پی ہے مسلمانوں کو ریزرویشن نہیں ملےگا:امت شاہ