(فکروخبر/ذرائع)امریکی صدارتی الیکشن کی فاتح جماعت ریپبلکن کی ترجمان نے کہا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ فیصلہ کن فتح کے ساتھ اسرائیل جنگ جلد ختم کرنا چاہتے ہیں۔
یہ بات ریپبلکن پارٹی کی ترجمان الزبتھ پپکو نے چینل 12 نیوز سے بات کرتے اس سوال کے جواب میں کہی جس میں پوچھا گیا تھا کہ ٹرمپ نے فاتحانہ خطاب میں نئی جنگیں نہ چھیڑنے اور جاری جنگیں روکنے کا عہد کیا۔
نیوز اینکر نے سوال کیا کہ اسرائیل کی غزہ اور لبنان میں جنگوں پر ان کا کیا کہنا ہے۔
فاتح جماعت کی ترجمان نے اسرائیل حماس جنگ کی طوالت کے لیے موجودہ صدر جوبائیڈن کی انتظامیہ کو مورد الزام ٹھہراتے ہوئے کہا کہ امریکی سیاسی تحفظات نے وہاں ‘غیر ضروری خونریزی’ کی ہے۔
ریپبلکن پارٹی کی ترجمان نے مزید کہا امریکا کے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ فیصلہ کن فتوحات کے ساتھ اسرائیل کو جلد اپنی جنگیں سمیٹتے ہوئے دیکھنا چاہتے ہیں۔
ترجمان نے اس توقع کا اظہار کیا کہ ٹرمپ اسرائیلی جنگوں کو جیت کر ختم کر دیں گے، سو فیصد، اُسی طرح جیسے وہ جنگوں کو ہمیشہ کے لیے ختم کرنے کی بات کرتے آئے ہیں۔
ریپبلکن پارٹی کی ترجمان نے مزید کہا کہ حماس کے 7 اکتوبر 2023 کے اسرائیل پر حملے کے وقت اگر ٹرمپ صدر ہوتے تو مجھے یہ بھی یقین ہے کہ 8 اکتوبر کا ردعمل بہت مختلف ہوتا۔
ترجمان نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی ہمیشہ سے کوشش رہی ہے کہ کم سے کم معصوم جانوں کا نقصان ہو۔
دوسری جانب ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر امریکی یرغمالی رہا نہ ہوئے تو ٹرمپ حماس اور حزب اللہ پر فیصلہ کن حملوں کے لیے اسرائیل کی مدد کریں گے۔