آئندہ سال مغربی بنگال میں اسمبلی انتخابات ہونے جا رہے ہیں۔ اس سے پہلے بی جے پی ریاست میں اپنی رکنیت سازی مہم چلا رہی ہے اور مغربی بنگال میں بی جے پی کے رہنما متحرک نظر آ رہے ہیں ۔ اس سلسلے میں وزیر داخلہ امت شاہ گزشتہ ماہ 27 اکتوبر کو مغربی بنگال پہنچے تھے، جہاں دیگر رہنماؤں کے ساتھ بالی ووڈ کے سابق فلمی ادا کار اور بی جے پی کے رہنما متھر چکر ورتی نے اپنی تقریر کے دوران مسلمانوں کے سلسلے میں انتہائی اشتعال انگیز تقریر کی ۔ جس کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوا اور جس پر جم کر تنقید کی گئی ۔ اب بنگال پولیس نے اس معاملے میں کارروائی کرتے ہوئے ان کے خلاف ایف آئی آر درج کر لی ہے ۔رپورٹ کے مطابق متھر چکر ورتی کے خلاف مغربی بنگال کے بدھ نگر تھانے میں ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔
امت شاہ کے جلسے میں عوام سے خطاب کرتے ہوئے متھن چکرورتی نے کہا، ‘ہمارے ایک لیڈر کہتے ہیں کہ ہم 70 فیصد مسلمان اور 30 فیصد ہندو ہیں۔ ہم انہیں کاٹ کر بھاگیرتھی میں ڈبو دیں گے۔ انہوں نے مزید کہا، ‘تم ہمیں کاٹ کر بھاگیرتھی میں پھینک دو گے، لیکن ایک دن آئے گا جب ہم تمہیں کاٹ کر بھاگیرتھی میں نہیں، تمہاری زمین میں پھینک دیں گے۔ اگر آپ ہمارے درخت سے ایک پھل توڑیں گے تو ہم آپ کے درخت سے چار پھل توڑ دیں گے۔
انہوں نے میٹنگ میں مزید کہا، ‘اسی لیے میں بار بار کہہ رہا ہوں کہ ہم کچھ بھی کریں گے، کچھ بھی کریں گے۔ ہمیں ان کارکنوں کی ضرورت ہے جو آگے آئیں اور لڑیں۔ ہمیں ان کارکنوں کی ضرورت ہے جو سینہ تان کر کہیں کہ گولی مارو، دیکھتے ہیں کتنی گولیاں ہیں۔خیال رہے کہ اس اشتعال انگیز تقریر کے دوران مرکزی وزیر داخلہ اسٹیج پر موجود تھے اور اس دوران وہ مسکرا رہے تھے۔
عوامی اجلاس میں اس طرح کا اشتعال انگیز اور نفرت انگیز بیان دینا اب متھن چکرورتی کے لیے ایک مسئلہ بن گیا ہے کیونکہ ان کے متنازعہ بیان کی وجہ سے ان کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ اداکار سے بی جے پی لیڈر بنے متھن چکرورتی کے خلاف بدھ نگر ساؤتھ تھانے میں ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔