کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارامیا نے جمعرات کو واضح کیا کہ حکومت کو ‘شکتی’ اسکیم پر نظر ثانی کرنے کی کوئی تجویز موصول نہیں ہوئی ہے۔
شکتی اسکیم کے تحت ریاست میں مقیم تمام خواتین کے لیے مفت بس سفر فراہم کی جاتی ہے۔ ان کا یہ بیان نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوکمار کے دعویٰ کے ایک دن بعد آیا ہے جس میں کئی خواتین مسافروں نے اپنی بس ٹکٹ کی ادائیگی کی خواہش ظاہر کی تھی۔
وزیراعلیٰ نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ حکومتی سطح پر اس پر نظرثانی کی کوئی صورت نہیں ہے اور ایسا کوئی ارادہ اور تجویز بھی نہیں ہے۔
بدھ کے روز شیوکمار نے دعویٰ کیا کہ بہت سی خواتین نے انہیں ٹویٹ اور ای میل کیا تھا کہ وہ سفرکے دوران ٹکٹ دینا چاہتی ہیں۔
ریاست کی ملکیت والی کرناٹک اسٹیٹ روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن (KSRTC) کی نئی ایراوتا کلب کلاس 2.0 بسوں کو جھنڈی دکھانے کے بعد شیوکمار نے پی ٹی آئی کے حوالے سے کہا کہ بہت سی خواتین سوشل میڈیا اور ای میلز کے ذریعے ہم سے بات کررہی ہیں کہ وہ ادائیگی کرنا چاہیں گی۔ ہم اس پر بات کریں گے۔
‘شکتی’ اسکیم ان پانچ گارنٹی اسکیموں میں سے ایک ہے جو کانگریس حکومت نے پچھلے سال اقتدار میں آنے کے بعد شروع کی تھیں۔ اسے 11 جون 2023 کو حکومت کے عہدہ سنبھالنے کے ایک ماہ کے اندر شروع کیا گیا تھا جس پر ریاست نے اب تک تقریباً 7,507.35 کروڑ روپے خرچ کیے ہیں۔
منٹ کے ان پٹ کے ساتھ