غزہ: (فکرو خبر/ذرائع )اسلامی تحریک مزاحمت حماس نے حالیہ اسرائیلی حملوں میں تنظیم کے سربراہ یحییٰ سنوار اور دیگر اعلیٰ رہنماؤں کی شہادت کے بعد ایک اہم فیصلہ کیا ہے۔ تنظیم نے فوری طور پر نئے سربراہ کی تقرری سے گریز کرتے ہوئے ایک 5 رکنی کمیٹی کو عارضی طور پر قیادت سونپ دی ہے۔ اس اقدام کو حماس کی پرانی حکمت عملی کی یادگار قرار دیا جا رہا ہے، جیسا کہ 2003 میں شیخ احمد یاسین اور عبدالعزیز الرنتیسی کی شہادت کے بعد کیا گیا تھا۔
5 رکنی کمیٹی کے اراکین: حماس کی نئی قیادت میں شامل اہم شخصیات درج ذیل ہیں:
- خلیل الحیہ: غزہ کی پٹی کے امور کے ذمہ دار۔
- زاہر جبارین: مغربی کنارے کے امور کے نگران
- خالد مشعل: حماس کے امور خارجہ کے سربراہ۔
- محمد درویش: مجلس شوریٰ کے سربراہ۔
- نامعلوم رکن: تنظیم کے سیاسی دفتر کے سیکرٹری جنرل، جن کا نام فی الحال ظاہر نہیں کیا گیا۔
اس کمیٹی کو جنگی شوریٰ کی حیثیت دی گئی ہے اور یہ 2025 کے تنظیمی انتخابات تک حماس کی قیادت کرے گی۔
حماس کا فیصلہ اور تاریخ کی بازگشت: یہ فیصلہ ایک مرتبہ پھر اس وقت کی یاد دلاتا ہے جب 2003 میں شیخ احمد یاسین اور ان کے جانشین عبدالعزیز الرنتیسی کی شہادت کے بعد بھی حماس نے اپنے نئے سربراہ کا نام ظاہر نہیں کیا تھا۔ موجودہ صورتحال میں بھی حماس نے جنگی شوریٰ تشکیل دے کر تنظیم کی قیادت کو مشترکہ طور پر چلانے کا فیصلہ کیا ہے۔
قطر میں موجود حماس کے سیاسی دفتر میں یہ کمیٹی تنظیمی اور جنگی حکمت عملیوں کا جائزہ لے کر مستقبل کی سمت طے کرے گی۔