بنگلورو : (ذرائع) موسلا دھار بارش نے پورے کرناٹک میں تباہی مچا دی ہے جس سے منگلوروشدید متأثر ہوا ہے۔ ریاست بھر میں کسانوں کو ان فصلوں کے ضائع ہونے کا خدشہ ہے جو کٹائی کے لیے تیار ہیں۔
صورتحال پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے چیف منسٹر سدارامیا نے منگل کو میسور میں کہا کہ ہم نے اقدامات کیے ہیں اور شدید بارشوں اور قدرتی آفات سے ہونے والے نقصان کے لیے راحت فراہم کرنے کے لیے تیار ہیں۔
اپنی رہائش گاہ پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے سی ایم سدارامیا نے مزید کہا کہ ہم بارش سے متعلق آفات پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔ تمام تیاریاں کی گئی ہیں، اور سائٹ کا سروے جاری ہے۔ ہم ضروری راحت فراہم کریں گے۔
بنگلورو نے کئی نشیبی علاقوں کو ڈوبتے دیکھا ہے جس سے روزمرہ کی زندگی بری طرح متاثر ہوئی ہے۔ شہر میں ٹریفک بری طرح متاثر ہوئی ہے، بڑی سڑکوں پر دوبارہ گڑھے پڑ گئے ہیں، جس سے یہ خاص طور پر دو پہیہ گاڑیوں کے سواروں کے لیے مشکلیں پیش آرہی ہیں۔ گڑھوں اور سیلاب کی وجہ سے ٹرافک کے لیے رکاوٹیں پیدا ہورہی ہیں۔
یلہانکا میں نشیبی علاقوں کے کئی سڑکیں زیر آب گئیں ہیں جس کی وجہ سے بنگلورو میٹروپولیٹن ٹرانسپورٹ کارپوریشن (BMTC) کی ایک بس اور کئی دیگر گاڑیاں ان کے انجنوں میں پانی داخل ہونے کے بعد رک گئیں۔
حکام ٹریفک کو صاف کرنے کے لیے سڑکوں سے گاڑیوں کو ہٹانے کے لیے کرینوں کا استعمال کر رہے ہیں۔ چکبوماسندرا میں، 60 سے زیادہ مکانات سیلاب میں ڈوب گئے ہیں، جبکہ امبیڈکر نگر میں پانی کی بڑھتی ہوئی سطح نے مکینوں کو بشمول بچوں کو، اپنے گھر خالی کرنے پر مجبور کر دیا ہے، جس سے بڑی تکلیف ہوئی ہے۔
منفو کنونشن سینٹر اور مانیتا ٹیک پارک کے احاطے میں بھی پانی بھر گیا ہے۔ حکام سیلاب کی وجہ عمارت کی خلاف ورزیوں کو قرار دیتے ہیں۔ امروتہلی، چکبانوارا، اور ماروتھی نگر جیسے علاقوں کو بھی پانی بھرنے کے مسائل کا سامنا ہے۔
منگل کو بھی بنگلورو شہر میں ابرچھائے رہے جس سے مزید بارش کے امکانات کو مسترد نہیں کیا جاسکتا۔ حکام سے کہا گیا ہے کہ وہ کسی بھی صورت حال سے نمٹنے کے لیے تیار رہیں۔