مہاراشٹر اسمبلی الیکشن میں امیدوار اتارنے ہیں یا نہیں ،یاصرف امیدواروں کو ہرانا ہے۔ اس فیصلہ کے اعلان سے قبل مراٹھا ریزرویشن تحریک کے لیڈر منوج جرنگے پاٹل نے معروف عالم دین مولانا سجاد نعمانی سے اورنگ آباد میں ملاقات کی ہے۔ اس ملاقات کو سیاسی حلقوں میں الگ الگ زاویوں سے دیکھا جارہا ہے ۔ سیاسی حلقوں میں یہ کہا جارہا ہے منوج جرنگے پاٹل نے مراٹھا -مسلم اتحاد کی تیاری شروع کردی ہے۔
اس ملاقات کے بعد ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے کی جانے والی گفتگو میں جرنگے پاٹل نےبتایا کہ ’’مولانا اپنا فیصلے کی اطلاع دو یا تین دنوں میں دینگے۔ اسمبلی الیکشن میں کچھ بھی ہو سکتا ہے۔‘‘جرنگے پاٹل انتروالی سراٹی گاؤں سے اورنگ آباد آئے تھے۔ یہاں پر سنیچر کی شب دیر گئے انہوں نے آل انڈیا مسلم پرسنل لاءبورڈ کے ترجمان اور معروف عالم دین مولانا سجاد نعمانی سے ایک ہوٹل میں ملاقات کی۔ اس دوران دونوں کے درمیان تقریباً دوگھنٹے تک بات چیت ہوئی۔ اس ملاقات کے بعد جرنگے پاٹل ملاقات کی تفصیلات بتائی ہے۔ جبکہ مولانا سجاد نعمانی کی جانب سے اس پر کوئی تبصر ہ نہیں کیا گیا ہے۔ منوج جرنگے نے کہا کہ ’’سبھی کو علم ہے کہ ملاقات کے پیچھے وجہ کیا ہے۔ ہر سیاسی پارٹی، حکومت سے پریشان لوگ مجھے ملنے کیلئے انتر ولی سراٹی میں آکر ملاقات کررہے ہیں، مولانا سجاد نعمانی بھی مجھے ملنا چاہتے تھے۔ مگر طبیعت کی خرابی کے سبب وہ انتر ولی سراٹی آنہیں سکے تو میں خود ان سے ملنے کیلئے یہاں پہنچا ہوں۔‘‘ جرنگے نے کہا کہ ’’غریبوں کے حق و انصاف کے لئے سبھی کو ایک ہونا ہو گا۔ آج کسان مشکل میں ہے، عام لوگ پریشانی کا شکار ہیں۔ ‘‘
جرنگے نے کہا کہ ’’مولانا سجاد نعمانی سینئر عالم ہیں، وہ مسلم سماج کی باوقار شخصیت ہیں، اس لئے میں نے ان سے رہنمائی حاصل کرنا ضروری سمجھا۔ جو موضوعات پر ہم نے بات چیت کی ہے، اس پر انہوں نے کچھ وقت مانگا ہے، ہماری کوشش ہے کہ ایک نئی مساوات بننی چاہئے،جس سے سبھی کا بھلا ہو۔‘‘جرنگے نے اس گفتگو کے متعلق مزید بتایا کہ’’ مولانا نعمانی صاحب سے میری گفتگو مثبت رہی، ہم غریبوں کے حق کے لئے کام کر رہے ہیں، ان کا بھی یہی خیال ہئے کہ غریب، دلت، کسان، مسلمانوں کے حق وانصاف کیلئے اور انسانیت کے لئے ہمیں ایک ہونا چاہئے۔ ‘‘