طیارہ ساز کمپنی ’بوئنگ‘ کے ملازمین ہڑتال پر ، کمپنی نے 17 ہزار ملازمین برطرف کرنے کا کیا اعلان

واشنگٹن: ہوائی جہاز بنانے والی امریکی کمپنی ’بوئنگ‘نے اپنے ملامین کو برطرف کرنے کا فیصلہ کرلیا، طیارہ ساز کمپنی ایک ماہ سے جاری ہڑتال کے باعث مالی مشکلات کا شکار ہوگئی۔

رپورٹ کے مطابق بوئنگ کے چیف ایگزیکٹیو کیلی آرٹبرگ نے ملازمین کے نام ایک ای میل پیغام کے ذریعہ گزشتہ کئی سالوں سے مالی مشکلات سے دوچار کمپنی کے تقریباً 10 فیصد ملازمین کو فارغ کرنے کا اعلان کیا ہے۔

انہوں نے بتایا ہے کہ عالمی سطح پر ہونے والی اس چھانٹی میں ہر سطح کے ملازمین یعنی ایگزیکٹیوز، منیجر سے لے کر تمام شعبہ جات کا عملہ کے افراد شامل ہوں گے۔

اورٹبرگ نے کہا کہ ہمیں اپنی مالی حقیقت اور ترجیحات کو اور زیادہ بڑھانے کے لئے اپنے کاموں میں تبدیلی کرنی ہے۔ آئندہ چند ماہ میں ہم ملازمین کی تعداد میں تقریباً 10فیصد کمی کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق بوئنگ کمپنی کے اس فیصلے سے تقریباً 17 ہزار ملازمین کو اپنی ملازمت سے ہاتھ دھونا پڑیں گے کیونکہ 10 فیصد کی کٹوتی تقریباً 17 ہزار ملازمتوں کے برابر ہے۔

کمپنی کے چیف ایگزیکٹیو کیلی آرٹبرگ نے اپنی ای میل میں اسلحہ اور فوجی سامان بنانے والے کاروبار میں خسارہ کا اندیشہ بھی ظاہر کیا ہے۔ ساتھ ہی کمپنی نے اپنے نئے جہاز 777ایکس کی ڈلیوری کی تاریخ کو بھی ایک سال آگے بڑھا دیا ہے۔ قابل ذکر ہے بات یہ ہے کہ فی الحال بوئنگ کے 33 ہزار ملازمین ہڑتال پر ہیں اور یہ ہڑتال گزشتہ تین ہفتوں سے جاری ہے جس سے کمپنی کی کارکردگی پر منفی اثر پڑا ہے۔ اس ہڑتال کا اثر کمپنی کے سب سے زیادہ فروخت ہونے والے طیاروں کے پروڈکشن پر بھی دیکھنے میں آرہا ہے۔ایمپلائیز یونین 14 ستمبر سے ہڑتال پر ہے اور بات چیت کے باوجود کوئی حل نہیں نکل سکا ہے، جس کے سبب کمپنی کے مالی حالات ابتر ہوچکے ہیں

«
»

ممبئی : بابا صدیقی کے قتل کے بعد مہاراشٹرا کے لا اینڈ پر کھڑے کیے جارہے ہے سوال ،اسد الدین اویسی بھی برہم

گوری لنکیش قتل میں ضمانت پر رہا ہونے ملزمین کا ہندو تنظیموں نے پھول مالاؤں سے کیا استقبال