کرناٹک : بیچ سمندر میں ماہی گیروں کے لیے جلد ہی دستیاب ہوں گی ایمبولنس

اُڈپی :محکمۂ ماہی گیری نے سمندر میں پیش آنے والے ہنگامی امدادی خدمات کے لیے تین ایمبولنسوں کی خریداری کے لیے ٹینڈر طلب کیا ہے۔

اس فیصلہ کے بعد ماہی گیروں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے کیونکہ عرصہ سے ماہی گیراس کا مطالبہ کررہے تھے۔

یہ تین سمندری ایمبولینسیں دکشینا کنڑا میں منگلورو، اڈپی میں ملپے اور اترا کنڑا میں تڈلی میں تعینیات ہوں گی۔ ایمبولینسوں کی تخمینہ 7 کروڑ روپے بتایا جارہا ہے۔

ریاست کے ساحلی اضلاع میں کئی ایک بندرگاہیں موجود ہیں لیکن مذکورہ بندرگاہوں میں کشتیوں کی تعداد زیادہ ہونے کی وجہ سے ہنگامی حالات میں ایمبولنس کی خدمات نہ ہونے سے کئی مرتبہ ماہی گیر بیچ سمندر میں اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں۔

ہر سمندری ایمبولینس میں پانچ مریضوں کوطبی امداد فراہم کرنے کی گنجائش ہوگی اور اسی میں طبی علاج کیا جائے گا۔

سمندری ایمبولینسز ضروری طبی آلات جیسے ای سی جی مشینز، بیگ اور ماسک وینٹیلیشن ڈیوائسز، پلس آکسی میٹر، اسٹریچرز، ریفریجریشن یونٹس، گارڈز اور آکسیجن سلنڈرز سے لیس ہوں گی۔

کرناٹک کوسٹل فشرمین ایکشن کمیٹی کے صدر جیا سی کوٹیان نے کہا کہ ہم گزشتہ سات آٹھ سالوں سے سمندری ایمبولینس کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ اگر ماہی گیروں کو بیچ سمندر میں حادثات کا سامنا کرنا پڑتا ہے تو اکثرعلاج کے لیے ساحل پر لانے سے پہلے ہی ضائع ہو جاتی ہیں۔ اب ہمارا مطالبہ پورا ہو گیا ہے۔

محکمہ ماہی پروری کے جوائنٹ ڈائریکٹر وویک آر نے کہا کہ سمندری ایمبولینسیں بنیادی طور پر طبی ہنگامی صورتحال کے لیے استعمال ہوتی ہیں۔ محکمہ کے پلان کے مطابق وہ تینوں اضلاع میں کام شروع کر دیں گے۔ ٹینڈر کا عمل شروع ہو چکا ہے، اور سمندری ایمبولینسیں چند مہینوں میں ماہی گیروں کے لیے دستیاب ہوں گی۔

«
»

بھٹکل : صدیقی اسٹریٹ کی عوام بھی ڈرینیج سسٹم سے ہیں پریشان ، چیف آفیسر کو لکھا خط

سابق ایم ایل اے کے بھائی اور مشہور تاجر ممتاز علی لاپتہ ، کولور پل کے قریب کار پائی گئی ، کار کے اگلے حصہ کو پہنچا ہے نقصان