وقف ترمیمی بل کسی صورت میں قبول نہیں ہے، اس کے خلاف ملک بھر میں احتجاج کیا جائے گا

وقف ترمیمی بل کی حقیقت اور امت مسلمہ کی ذمہ داریوں کے عنوان سے پونے میں تحریک اوقاف کی جانب سے تحریک کے کارکنان کیلئےیک روزہ تربیتی اجلاس شہر کے نہرو میموریل ہال میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں ایک ڈاکیومنٹری فلم بتائی گئی جس میں دکھایا گیا ہے کہ تحریک اوقاف کی پونے شاخ نے ضلع میں موجود ہزاروں ایکڑ وقف املاک کا سروے کس طرح کیا۔ ساتھ ہی ریاستی حکومت کے پائلٹ پروجیکٹ کے طور پر کئے گئے سروے کی خامیوں اور دھاندلیوں کو اجاگر کیاگیا۔ 
  تحریک اوقاف کے نائب صدر مرزا عبدالقیوم ندوی نے کہا کہ مسلمان مسجدوں، درگاہوں، مدرسوں، قبرستانوں کی حفاظت کیلئے اپنی جان دے سکتے ہیں اگر ان سے ان مذہبی مقامات کے کاغذات مانگے جائیں تو نہیں دے سکتے یہ ملت کا سب سے بڑا المیہ ہے۔ انہوں نے کہا وقف املاک ایسی نہیں ہے کہ خالی زمین پر جھنڈا گاڈ دیا یا پتھر رکھ دیا اور کہہ دیا کہ یہ زمین ان کی ہے بلکہ یہ مسلمانوں کی خالص محنت کی رقم سے خریدی گئی اور وقف کی ہوئی ہوتی ہیں۔ ناگپور ہائی کورٹ کے ایڈوکیٹ فردوس مرزا نے پی پی ٹی کے توسط سے بتایا کہ وقف قانون کے سیکشن ۴۰؍ کو ختم کیا جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وقف املاک کو بچانے کیلئے ہمیں ہرضلع میں صرف ۱۰؍ لوگوں کی ضرورت ہے جو سنجیدگی سے کام کرسکتے ہوں۔ تحریک کے جنرل سیکریٹری سعید خان نے کہا کہ ملک میں پھیلی اوقاف کی لاکھوں ایکڑ کی ملکیت پر موجودہ حکومت شب خون مارنے جا رہی ہے اور اس نے وقف ایکٹ میں تبدیلی کرنے کی ٹھان لی ہے. اسی سلسلے میں تحریک اوقاف کی جانب سے ریاست بھر میں وقف بیداری مہم چلائی جائے گی اور بڑے بڑے اجلاس منعقد کئے جائیں گے۔ 
 تحریک اوقاف کے قائد شبیر انصاری نے تفصیل سے بتایا کہ کس طرح مہاراشٹر میں پھیلی لاکھوں ایکڑ املاک کی بندر بانٹ ہوئی ہے، کس طرح تحریک نے سالوں سے بند وقف سروے کو گورنر سے ملاقات کر کے شروع کروایا۔ انہوں نے مسلم تنظیموں سے سوال کیا کہ انہوں اتنے سال سے کیا کیا اب جبکہ پارلیمنٹ میں بل پیش ہوا ہے تو سب میدان میں آ گئے۔ وہ گزشتہ ۱۵؍ سال سے وقف املاک کو بچانے اور ان کا ساتھ دینے کی اپیل کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ مہاراشٹر کے جن جن لیڈران نے وقف بورڈ کی زمینوں پر ناجائز قبضہ کیا ہے وہ سب سامنے لایا جائے گا۔ اجلاس کو کامیاب بنانے میں سید شکیل، ساجد خان، اختر خلیل، انور شیخ، غفار انصاری، اسحاق کھڑکے، فیاض شیخ نےاہم کردار ادا کیا۔ اجلاس میں شہر کی مسلم تنظیموں، مساجد و مدرسوں کے ذمہ داران کے علاوہ ریاست بھر سے تحریک اوقاف اور آل انڈیا مسلم او بی سی آرگنائزیشن کے کارکنان نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ 

«
»

نتن گڈکری نے اپنی ہی حکومت کی اسکیم کو بنایا نشانہ

فلسطینیوں سے اظہاریکجہتی ، آدیواسی ادیبہ کا امریکی ایوارڈ لینے سے انکار