میرٹھ کے مسلم اکثریتی علاقہ میں بارش کے بعد تین منزلہ عمارت منہدم ، 10افراد کی موت

میرٹھ: مغربی اتر پردیش میں چار روز سے ہو رہی مسلسل بارش ایک خاندان کے لیے جان لیوا ثابت ہوئی۔ گذشتہ روز میرٹھ میں تھانا لوہیا نگر علاقے کے ذاکر کالونی میں واقع ایک تین منزلہ عمارت پوری طرح منہدم ہو گئی۔ جانکاری کے مطابق مسلم اکثریتی علاقے کی تنگ گلیوں میں بنے اس تین منزلہ مکان گرنے سے قبل اس گھر میں قریب گھر کے 15 افراد موجود تھے اور تقریباً۔ مکان تقریباً ایک درجن سے زیادہ بھینسیں بھی تھیں۔ آپ کو بتا دیں کہ اس گھر میں دودھ کی ڈیری کا کام بھی کیا جاتا تھا۔

گرشتہ روز شام کے وقت مکان اچانک سے بھر بھرا کر گر گیا۔ اس حادثے سے مقامی لوگوں میں دہشت پیدا ہو گئی اور ہر کوئی جائے وقوع کی طرف دوڑا۔ لوگوں نے کسی طرح مکان کے ملبے تلے دبے لوگوں کو بچانے کی کوشش کی لیکن ملبہ اتنا زیادہ تھا کہ مقامی لوگ اس کو ہٹانے میں ناکام ثابت ہوئے۔ اطلاع ملتے ہی پولیس اور انتظامیہ کے اعلیٰ افسران نے موقعے پر پہنچ کر ریسکیو آپریشن شروع کیا۔ ابتدائی طور پر تقریباً تین لوگوں کو فوری طور پر بچایا جا سکا لیکن بارش اور تنگ گلیوں کی وجہ سے ملبے تلے دبے لوگوں کو بچانے میں مشکلات پیش آرہی تھی۔ اس کے بعد انتظامیہ کے اعلیٰ افسران نے راحت اور بچاؤ کے لیے این ڈی آر ایف اور ایس ڈی آر ایف کی ٹیموں کو طلب کیا۔ اس دوران محکمہ صحت کی جانب سے ڈاکٹرز کی کئی ٹیمیں بھی ایمبولینس کے ساتھ موقعے پر موجود رہیں۔

تقریباً 14 گھنٹوں تک چلے ریسکیو آپریشن کے دوران پانچ زندگیوں کو بچایا جا سکا جب کہ اس مکان کے ملبے تلے دبنے سے دس افراد ہلاک ہوگئے۔ وہیں اس دردناک حادثے میں ایک درجن سے زیادہ مویشی بھی ہلاک ہو گئے۔ این ڈی آر ایف اور ایس ڈی آر ایف کے جوانوں کے علاوہ محکمہ صحت پولیس اور انتظامیہ کے اعلیٰ افسران پوری ریسکیو آپریشن میں مصروف رہے۔

میرٹھ ڈی ایم نے بتایا کہ ریسکیو آپریشن کو پورا کر لیا گیا ہے جب کہ ملبے کو ہٹانے کا کام ابھی بھی جاری ہے۔ اسی کے ساتھ مکان گرنے کی کیا وجہ رہی ہے، یہ سب جانچ کے بعد ہی بتایا جا سکتا ہے۔ فی الحال ریسکیو آپریشن مکمل ہو چکا ہے۔

«
»

یوگی ادتیاناتھ نے پھر گیانواپی مسجد پر کیا متنازع تبصرہ

تاج محل کے گنبدسے پانی ٹپکنےپر اویسی کا سخت ردعمل