’کورونا وائرس‘ سے بچنے کیلئے دعا کا اہتمام کریں

اس سنگین اور مہلک بیماری سے اللہ کی پناہ مانگیں 

    عبدالعزیز

    اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے ہر بری اور سنگین چیزوں اور بیماریوں سے بچنے کی دعا بتائی ہے۔ آج کے حالات میں درج ذیل دعا انتہائی کارآمد ہے۔اسے یاد کرلیں اور دن میں ایک دو بار ضرور دعا کا اہتمام کریں۔ 
بسم اللہ الرحمن الرحیم (اللہ کے نام سے جو رحمن و رحیم ہے)
    کورونا وائرس کا حملہ اس وقت بہت شدید ہوچکا ہے اور دنیا بھر میں 5500 سے زائد لوگوں کی اموات ہوچکی ہیں جبکہ ڈیڑھ لاکھ سے زیادہ افراد اس مہلک مرض میں مبتلا ہوچکے ہیں۔چین سے شروع ہونے والے اس وائرس کو شروع میں اتنا سنجیدہ نہیں لیا گیا جس کی وجہ سے یہ وائرس انسانوں سے دوسرے انسانوں میں منتقل ہوتا ہوا اب مکمل گلوب پر پھیل چکا ہے۔ 
    کئی ممالک میں اعلیٰ سطحی لوگ اس کورونا وائرس کا شکار ہوچکے ہیں جس کی وجہ سے موجودہ صورتحال یہ ہے کہ دنیا کے سبھی ممالک لاک ڈاؤن کا فیصلہ کر رہے ہیں۔ اٹلی میں بڑی تعداد میں کورونا وائرس کے ہاتھوں اموات کے بعد اٹلی کو مکمل طور پر بند کردیا گیا ہے۔
    ہندستان میں دو بندے کی کورونا وائرس کی وجہ سے موت اور کئی دیگر کنفرم کیسز کے بعد ہندستان نے ایران سے اپنے شہریوں کی واپسی کا پروگرام شروع کردیا ہے۔ امریکہ نے یورپ کے ساتھ فضائی رابطے منقطع کردیئے ہیں۔ امریکہ اور میکسیکو کی سرحد پر بڑی تعداد میں اس وقت خیمہ زن لوگ موجود ہیں۔
    دنیا بھر میں کھیلوں کے بڑے مقابلے منسوخ کردیئے گئے ہیں، دہلی میں ہونے والے انڈین پریمیئر لیگ کے کرکٹ میچز کو بھی منسوخ کردیا ہے۔ پاکستان سپر لیگ کے بقیہ میچز کے حوالے سے بھی مشاورت جاری ہے جبکہ سندھ گورنمنٹ نے یہ اعلان کیا ہے کہ کراچی میں ہونے والے میچز میں شائقین نہیں آسکیں گے صرف ٹیمیں اور ان کے آفیشلز ہی شرکت کرسکیں گے۔
    یہ آفتیں اور بیماریاں انسانی اعمال کا نتیجہ ہوتی ہیں جو اللہ کی طرف سے مسلط کی جاتی ہیں تو ان آفتوں اور بیماریوں پر بجائے ٹھٹھہ و مذاق کرنے اور لطائف بنانے کے اللہ سے توبہ کرنی چاہیے۔ یقینا وہی شفا دینے والا اور بیماریوں اور آفتوں کو کنٹرول کرنے والا ہے۔ صحیح بخاری کتاب الطب میں ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے ایسی کوئی بیماری نازل نہیں فرمائی جس کا علاج یا دوا نہ نازل فرمائی ہو، یقینا اس کورونا وائرس کی شفا بھی کسی نہ کسی چیز میں موجود ہوگی۔ اس کا علاج دریافت ہونے تک ہمیں چاہیے کہ ہم حتیٰ الامکان احتیاطیں اختیار کریں اور دعائیں کثرت سے پڑھتے رہیں۔
    یہ آفات انسان کی آزمائش بھی ہوتی ہیں تو اپنا ایمان اور توکل اللہ پر مضبوط کرنا چاہیے اور اس کرونا وائرس سے بچنے کی جو احتیاطیں دنیا بھر میں بتائی جا رہی ہیں ان سے اسلامی شعار طہارت، وضو، غسل وغیرہ کی حقانیت واضح ہوتی ہے۔

 

«
»

کورونا وائرس‘ قیامت صغریٰ کا منظر

دہلی فساد متاثرین: بس ایک اللہ کا آسرا… ظفر آغا

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے