مشاہد احمد : موجودہ حالات میں نوجوانوں کے لئے رول ماڈل

جواد أحمد کوڑمکی ندوی

علم کا حاصل کرنا اس امت کے لئے لازم قرار دیا گیا ہے ۔۔۔۔۔۔۔  مگر افسوس کہ ماضی میں تعلیمی میدان میں کارہائے نمایاں انجام دیکر سب کے لئے رول ماڈل بننے والی اس امت نے سرمایہ علم و حکمت سے اپنا رشتہ توڑ لیا ہے جس کی وجہ سے وہ ہر میدان میں پسماندگی کا شکار ہوتی چلی جا رہی ہے ۔۔۔۔ بلاشبہ آج ہم ایسے پر آشوب دور سے گزر رہے ہیں جس میں اسلامی شناخت کو مٹانے کی سازش چل رہی ہے،مسلمانوں کو اسلام سے دور کرنے کی کوششیں جاری ہے  ،مسلمانوں کی روشن تاریخ کو مسخ کرنے کےلئے ہر ممکن حربہ استعمال کیا جا رہاہے۔۔۔

     ایسے پر فتن دور میں اگر ہمیں اپنے تشخص ،اپنے مذہب اور اپنی تہذیب کی حفاظت کر نی ہے تو ماتم کرنے کی بجائے ہمیں عملی طور پر متحرک ہونا پڑیگا۔ یقینا حالات تشویشناک ہیں مگر ہمیں مایوسی کا شکار نہیں ہونا ہے بلکہ ایسے وقت میں ہمیں مسلمانوں او ر بالخصوص نئی نسل کو اسلامی تشخص کے ساتھ عصری تعلیم سے آراستہ کرنا بے حد ضروری ہے

  اور آج ساحلی پٹی پر رہنے والے پہلے نوجوان مشاہد شیخ نے پی یس ائی سول امتحان میں ٹاپ پوزیشن پر کامیابی حاصل کرکے یہ ثابت کردیا کہ 

اگر بدل نہ دیا آدمی نے دنیا کو 
تو جان لو کہ یہاں آدمی کی خیر نہیں 

      اس نوجوان کے بہترین اقدام سے آنے والی نسل میں ایک جذبہ و حوصلہ پیدا ہوگا ۔۔۔  اورمشاہد صاحب کی کامیابی کے پیچھے ضرور بالضرور ان کے بھائی جناب  مصباح صاحب کا ہاتھ ہوگا اور مصباح صاحب ہم تماموں کو دبے لہجے میں اپنی ذمہ داری نبھانی کی دعوت شاید اس انداز سے دے رہے ہیں ۔۔۔۔۔

یہ دھوپ تو ہر رخ سے پریشاں کرے گی 
کیوں ڈھونڈ رہے ہو کسی دیوار کا سایہ
 
   بس اپنی طرف سے مشاہد و انکے تمام اہل خانہ کو دلی مبارکباد اور ڈھیر ساری دعائیں

مضمون نگار کی رائے سے ادارہ کا متفق ہونا ضروری نہیں ہے 

02ستمبر2019(فکروخبر)

«
»

رویش کمار کے ویڈیو، ناگپور کی ریلی اور گوتم گمبھیر کے ٹوئٹ کا سچ

قندیل اثاثہ ہے ، اثاثہ جو میں سمجھوں !

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے