بدل رہی ہے مدرسوں کی امیج مولوی بن رہے ہیں آئی اے ایس افسر، ڈاکٹر اور انجینئر

تحریر: غوث سیوانی،نئی دہلی

        مدرسہ میں پڑھ کو کوئی آئی اے ایس افسر کیسے بن سکتا ہے؟ایک حافظ قرآن، ڈاکٹر کیسے بن سکتا ہے؟ مولوی انجینئرینگ کی پڑھائی کیسے کرسکتا ہے؟ اس قسم کے سوال اب بے کار ہوچکے ہیں کیونکہ اب مدرسے صرف عالم دین ہی نہیں پیدا کر رہے ہیں بلکہ سرکاری افسر، ڈاکٹر، انجینئر، سائنٹسٹ اور دوسرے شعبوں کے ماہرین بھی پیدا کر رہے ہیں۔ آج تک کسی کالج نے عالم دین پیدا نہیں کیا،کسی یونیورسٹی نے حافظ قرآن نہیں فارغ کیا،کسی عصری اسکول سے پڑھ کرکوئی مفسریا محدث نہیں بنا مگر یہ حیرت انگیز حقیقت ہے کہ مدرسے جن کا مقصد وجود ہی دینی تعلیم ہے اورجہاں اسلام کی تعلیم پر زور دیا جاتا ہے آج مختلف شعبوں کے ماہرین پیدا کر رہے ہیں۔اس کی ایک مثال تو حال میں دیکھنے کو ملی جب مولاناحافظ شاہد رضامصباحی نے سول سروسیز کے مشکل ترین امتحان میں کامیابی پائی۔ حالانکہ اس میدان میں وہ تنہا نہیں ہیں۔ اس سے پہلے بھی کئی فارغین مدارس یوپی ایس سی، JEE

«
»

عیادت کی اہمیت حدیث کی روشنی میں

کیا ہے ’صدی کی ڈیل‘؟

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے