اٹھو تم کو شہیدوں کا لہو آواز دیتا ہے!!!

 

انشاءاللہ نیوزی لینڈ میں بہا معصوم نمازیوں کا خون رائیگاں نہیں جائے گا

 

احساس نایاب( شیموگہ، کرناٹک)

 

ایڈیٹر گوشہ خواتین واطفال بصیرت آن لائن

اُٹھو تم کو شہیدوں کا لہو آواز دیتا ہے

خدا بھی اہل ہمت کو ہی پرواز دیتا ہے

اٹھو کشمیر برما کے سرو و سمن آواز دیتے ہیں

تمہیں افغان کے کوہ و دمن آواز دیتے ہیں

لہو میں تیرتے گھر و صحن آواز دیتے ہیں

فلسطینوں کی لاشیں بےکفن آواز دیتے ہیں

عالم اسلام کے شیروں اٹھو! تمہارے مظلوم بھائی تمہیں آواز دے رہے ہیں اب بھی خاموش رہ کر کتنے جنازوں کو کندھا دوگے؟ مستقل یہی حالات رہے تو وہ دن دور نہیں جب تمہارے جنازے اٹھانے کے لئے کندھے بھی میسر نہیں ہونگے،جس طرح سے پوری دنیا میں اسلام پر حملہ کیا جارہا ہے، بےقصور مسلمانوں کا خون ناحق بہایا جارہا ہے، ایسا لگتا ہے کہ ہمارا خون خون نہیں پانی ہے، دیکھ رہے ہو نہ تم بھی کشمیر کی سرخ وادیوں میں پسرا ہوا ماتم، برما میں جلتے ہوئے بےبس و بیکس زندہ جسم، بےقصور فلسطینیوں کے چیتھڑے اڑاتی بمباریاں،ان سبھی کی لاشوں پہ بہتے آنسو ابھی تھمے بھی نہ تھے کہ دنیا کا امن پسند ملک کہلانے والا نیوزیلینڈ کی دو مسجدوں میں جمعہ کے دن ٹھیک خطبہ جمعہ کے وقت ہتھیار سے لیس بزدل صلیبی نے گھُس کر نہتے نمازیوں پہ اندھا دھند گولیوں کی بوچھار کردی اور چند ہی لمحوں میں پوری مسجد کو معصوموں کے خون سے نہلادیا، اس پورے خونی کھیل کو فیس بک لائیو کے ذریعے اور دیگر سوشل میڈیا پہ دھڑلے سے اپلوڈ کر کے ہزاروں لاکھوں افراد کی نظروں کے سامنے 50 سے زائد معصوم نمازیوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا گیا اور اس پورے خونی کھیل کو ساری دنیا تماشائی بن کر دیکھتی رہی،

جدید ٹیکنالوجی کی اس دنیا میں جہاں انسان کچھ ہی پل میں آسمانوں کی سیر کررہا ہے وہیں افسوس زندہ آنکھوں سے دیکھتے ہوئے بھی کوئی اس قتل عام کو روک نہیں پایا یا یوں کہیں کہ کوئی روکنا ہی نہیں چاہتا ہوگا، کیونکہ جس انداز سے لائیو ویڈیو بناتے ہوئے اُس درندے نے قتل عام کیا ہے اس سے یہ بات صاف ظاہر ہورہی ہے کہ اس کے پیچھے کسی ایک یا دو شخص کا ہاتھ نہیں بلکہ یہ سازش کے تحت انجام دیا گیا ہے، دشمنان اسلام کی طرف سے عالم اسلام کو کھلی وارننگ دینے کی کوشش ہے جس کے لئے چند وحشیوں کو مہرہ بناکر ان کی پشت پناہی کی جارہی ہے، مگر ان کی وحشیانہ حرکات سے یہ ثابت ہوچکا ہے کہ دشمنان اسلام کو اسلام سے کتنا خوف ہے جو آج انکا خوف ایمان والوں سے نفرت کرنے پر انہیں مجبور کررہا ہے اور یہ اُن کی بوکھلاہٹ ہی کا نتیجہ ہے جو یہ انسانیت کو بھول کر درندے بن چکے ہیں، یہاں بیشک انکا مقصد دنیا بھر کے مسلمانوں کو ڈرانا خوفزدہ کرنا ہے لیکن انشاءاللہ ظالم دجال کی پیروی کرنے والے اپنے اس گندے مقصد میں کبھی کامیاب نہیں ہونگے کیونکہ وہ ہمارا جتنا خون بہایئنگے ہمارا ایمان اتنا ہی پختہ، ہمارے حوصلے اتنے ہی بلند ہونگے، ہم مسلمان ان کی اس بزدلانہ حرکت سے ہرگز نہیں گھبراتے ہیں

ویسے بھی مسلمانوں پہ اس طرح کے حملے پہلی بار نہیں ہوئے ہیں بلکہ برسوں سے یہی سب کچھ تو ہوتا آرہا ہے، لیکن افسوس ایسی درندگی کو دیکھ کر بھی ساری دنیا اس قدر انجان بنی ہوئی ہے جیسے کہ مسلمانوں کا جنم ہی ان درندوں کے ناپاک ہاتھوں سے قتل ہونے کے لئے ہواہو، آخر اس طرح کے حادثات کے وقت کہاں مرجاتے ہیں اقوام متحدہ کے اراکین ممالک اور حقوق انسانی کے علمبردار اور جھوٹے دعویدار ؟

کیا ایسے وقت میں ان کی ذمہ داریاں مسلمانوں کے قتل پہ محض جھوٹی ہمدردی جتاکر مذمتی قرارداد کا فریب دکھا کر عالم اسلام کے دلوں میں غصے سے دہکتے ہوئے لاوے کو جھوٹی تسلیوں کے سرد چھینٹوں سے دبانے کی ناکام کوشش کرنا ہے تاکہ اس بیچ ایک اور دہشتگرد بزدلانہ حملے کی تیاری کرسکے، اگر یہی کسی نام نہاد مسلمان نے کیا ہوتا تو ناجانے کتنا واویلا کیا جاتا ساری دنیا سمٹ کر ایک جٹ ہوجاتی اور اسلام کی مخالفت کرتے ہوئے اکثریت والے کئی مسلم علاقوں کو آگ میں پھونک دیا جاتا ہمارے ساتھ جانوروں سے بدتر سلوک کرتے ہوئے زمین تنگ کردی جاتی، بےقصور نوجوانوں پہ دہشتگردی کا ٹھپہ لگاکر اُن کی زندگیاں تباہ و برباد کردی جاتیں، جس طرح امریکہ میں بیٹھے سب سے بڑے دہشتگرد نے ستمبر 2001 میں سازش کے تحت اس طرح کے گھناؤنے کارنامے انجام دیےاور 9/11 ورلڈ ٹریڈ سنٹر پہ ہوئے حملے کے بعد دنیا بھر کے مسلمانوں کو ظلم و ستم کا نشانہ بنایا گیا، جس کا اندازہ ( مائی نیم ایز خان، آئی ایم ناٹ ٹیرریسٹ

«
»

چھٹیوں میں طلباوبالغان کے لیے پرکشش دینی تعلیمی نظام

سودے بازی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے