سڑک کی حالت ناقابلِ بیان؟ 8 کلومیٹر کی سڑک بند، 120 کلومیٹر کا طویل سفر کرنے پر کیوں مجبور ہیں عوام

بیلتنگڈی : (فکروخبر نیوز) آ زادی کے 75 سال بعد بھی بیلتنگڈی تعلقہ کی ملاونتی گرام پنچایت حدود کے ایلانیرو گاؤں کے مکین ایک بڑی مشکل سے دوچار ہیں۔ صرف 8 کلومیٹر دور پنچایت دفتر تک پہنچنے کے لیے گاؤں والوں کو 120 کلومیٹر کا طویل سفر طے کرنا پڑتا ہے۔

600 سے زائد آبادی اور 135 گھروں پر مشتمل یہ گاؤں کُدرمکھ نیشنل پارک کی حدود میں آتا ہے۔ ایلانیرو سے ڈیڈوپے تک جانے والی 8 کلومیٹر سڑک شدید خستہ حالی کے باعث ناقابل استعمال ہوچکی ہے۔ بارش کے موسم میں ندیوں میں پانی کی سطح بڑھ جانے ، درختوں کے گرنے اور جنگلی جانوروں کی نقل و حرکت کے سبب محکمہ جنگلات نے حادثات سے بچنے کے لیے سڑک پر گیٹ لگا کر گاڑیوں کی آمد و رفت پر پابندی عائد کردی ہے۔

اس صورتِ حال میں دیہاتیوں کو بجاگولی یا کوٹی گیہارا-چارماڈی راستے سے گزر کر بیلتنگڈی پہنچنا پڑتا ہے، جس کے لیے ایک طرفہ 120 کلو میٹرکا سفر طئے کرنا پڑتا ہے۔ کل یہ سفر 240  کلومیٹر کا طویل چکر لگانا پڑتا ہے۔ اس سے نہ صرف وقت ضائع ہوتا ہے بلکہ اخراجات بھی بڑھ جاتے ہیں۔

گاؤں والے برسوں سے ڈیڈوپے-ایلانیرو سڑک کی تعمیر کا مطالبہ کر رہے ہیں تاکہ ان کی مشکلات کم ہوں، مگر محکمہ جنگلات کی قانونی رکاوٹوں اور حکام کی عدم دلچسپی کے باعث مسئلہ جوں کا توں ہے۔

مقامی ایم ایل اے ہریش پونجا نے گزشتہ برس فنڈ منظور کرتے ہوئے ریونیو حدود میں سڑک اور پل کی تعمیر شروع کرانے کی یقین دہانی کرائی تھی اور جنگلاتی علاقے میں بھی سڑک کے لیے دلچسپی ظاہر کی تھی۔ متعدد سروے بھی کرائے جا چکے ہیں۔

دیہاتیوں کا کہنا ہے کہ اگر یہ 8 کلومیٹر کا راستہ تیار ہوجائے تو نہ صرف ان کی آمد و رفت آسان ہوگی بلکہ یہ علاقہ اپنی قدرتی خوبصورتی ، نہروں، آبشاروں اور جنگلی جانوروں کی وجہ سے سیاحت کا نیا مرکز بھی بن سکتا ہے اور اس سے چارماڈی گھاٹ کے بوجھ بھی کم ہوگا۔

مالونتی گرام پنچایت کے صدر پرکاش جین نے بتایا کہ "سڑک کی موجودہ حالت کے پیشِ نظر، محکمہ جنگلات اور مقامی عوام نے متفقہ طور پر ڈیڈوپے پر گیٹ لگا کر بارش کے موسم میں گاڑیوں کی نقل و حرکت پر پابندی عائد کی ہے۔ بارش کم ہونے کے بعد ہی آمد و رفت دوبارہ شروع کی جائے گی۔”

اُلال کے قریب سمندر میں پھنسی ماہی گیر کشتی ساحل سے ٹکرا گئی : 13 ماہی گیر معجزانہ طور پر محفوظ

بنگلورو: ای چالان جرمانوں پر 50 فیصد رعایت سے 100 کروڑ سے زائد کی ریکارڈ توڑ وصولی