بنگلورو: کرناٹک میں دل کے دورے سے ہونے والی اچانک اموات نے ریاست بھر میں تشویش کی لہر دوڑگئی ہے ہے، خاص طور پر نوجوان طبقہ خوف اور بے چینی کا شکار ہے۔ کئی ایسے واقعات سامنے آئے ہیں جہاں بظاہر صحت مند نوجوان اچانک گر کر جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔
ریاستی حکومت نے اس بڑھتے رجحان کے مطالعے کے لیے پہلے ہی ماہرین کی ایک کمیٹی تشکیل دی ہے، مگر واقعات کی مسلسل تکرار نے عوام میں خوف وہراس پیدا کر دیا ہے۔ حال ہی میں گنیش وسرجن کی تقریبات کے دوران دو نوجوان ڈی جے میوزک پر ڈانس کرتے ہوئے اچانک گر کر جاں بحق ہوگئے جس نے اس المناک رجحان پر مزید سوالات کھڑے کر دیے۔
تین سالوں میں 1004 اموات
محکمہ صحت کے مطابق گزشتہ تین برسوں میں کرناٹک میں دل کے دورے سے 1004 اموات ریکارڈ کی گئی ہیں۔
2023-24میں 229 اموات
2024-25 میں بڑھ کر 608 اموات
2025-26 میں 167 اموات
یہ اعداد و شمار اس جانب اشارہ کرتے ہیں کہ اگرچہ حالیہ سال میں کچھ کمی دیکھی گئی ہے لیکن مجموعی رجحان اب بھی تشویشناک ہے۔
اضلاع کی صورتحال
ریاست کے مختلف اضلاع میں اموات کی شرح مختلف رہی۔
بنگلورو دیہی: 2023-24 میں 10، 2024-25 میں 23 اور 26-2025 میں 2 اموات۔
رام نگر: بالترتیب 12، 32 اور 8 اموات۔
چکبالاپور: 11 27 اور 8 اموات۔
تماکورو: 44 63 اور 16 اموات۔
کولار: 17 22 اور 8 اموات۔
میسور: 30 52 اور 18 اموات۔
منڈیا: 27 30 اور 8 اموات۔
ہاسن: 32، 21 اور 6 اموات۔
کوڈاگو: 4 11 اور 3 اموات۔
چامراج نگر: 8 9 اور 3 اموات۔
کالابوراگی: 18 14 اور 4 اموات۔
بیدر: 3، 11 اور 7 اموات۔
یادگیر: 11 11 اور 5 اموات۔
دکشینا کنڑ: 0 33 اور 6 اموات۔
چکمگلورو: 0 20 اور 6 اموات۔
دھارواڑ: 0 39 اور 6 اموات۔
عوامی خدشات میں اضافہ
سوشل میڈیا پر بھی اس موضوع پر شدید تشویش کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ کئی لوگ سوال اٹھا رہے ہیں کہ آخر نوجوانوں میں دل کے دورے کی بڑھتی شرح کے پیچھے وجوہات کیا ہیں۔ ہاسن ضلع میں کیسز کی بڑھتی تعداد کے بعد اسپتالوں میں رش بڑھ گیا ہے۔ تاہم حکومت کی جانب سے کوئی واضح وجہ سامنے نہ آنے پر شہری مزید شکوک و خدشات میں مبتلا ہیں۔




