این سی ای آر ٹی نصاب میں تبدیلی پر اویسی برہم، کہا: "ہم تقسیم کے ذمہ دار نہیں

حیدرآباد: اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے این سی ای آر ٹی کے نصاب کو تبدیل کرنے پر بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو نشانہ بنایا اور کہا کہ تقسیم کے لیے مسلمانوں کو مورد الزام ٹھہرایا گیا ہے۔

یہاں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے اویسی نے کہا، ‘بی جے پی نے این سی ای آر ٹی کا نصاب بدل دیا ہے۔ تقسیم کا الزام مسلمانوں پر لگایا گیا ہے۔ ہم تقسیم کے ذمہ دار نہیں ہیں۔ تقسیم کا نعرہ سب سے پہلے ساورکر نے بلند کیا تھا۔ تقسیم کے ذمہ دار ماؤنٹ بیٹن ہیں۔ اس وقت کی کانگریس حکومت ذمہ دار ہے۔ ہم تقسیم کے ذمہ دار کیسے ہیں؟’

اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اویسی نے مزید الزام لگایا کہ ناتھورام گوڈسے کے ذریعہ مہاتما گاندھی کے قتل کو بھی نصاب سے ہٹا دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا، ‘آپ نے این سی ای آر ٹی سے یہ بھی نکال دیا ہے کہ گوڈسے نے گاندھی جی قتل کیوں کیا تھا۔’

ان کا یہ بیان این سی ای آر ٹی کی جانب سے تقسیم کے ہولناکی کے یادگار دن (وبھاجن وبھیشکا اسمرتی دیوس) کے موقعے پر نئے ماڈیولز متعارف کرائے جانے کے بعد سامنے آیا ہے، جس میں محمد علی جناح، کانگریس کی قیادت اور پھر وائسرائے لارڈ ماؤنٹ بیٹن کو تقسیم ہند کا ذمہ دار ٹھہرایا گیا۔ اس سے قبل 17 اگست کو آسام اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر اور بی جے پی کے سینئر لیڈر نمل مومن نے کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو جناح کا نیا اوتار قرار دیا۔

مومن نے اے این آئی کو بتایا، ‘وہ (راہل گاندھی) بالکل محمد علی جناح کا کردار ادا کر رہے ہیں۔ راہل گاندھی محمد علی جناح کے نئے اوتار ہیں۔’ ملک کے لوگ حقائق کو نہیں جان سکے، اب این سی ای آر ٹی ماڈیول ‘تقسیم کے مجرموں’ کو ظاہر کر رہا ہے۔’

رہنما نمل مومن نے مزید کہا کہ جناح نے سب سے پہلے بھارت کی تقسیم کا مطالبہ کیا۔ کانگریس نے اسے قبول کیا اور لارڈ ماؤنٹ بیٹن نے اسے نافذ کیا۔ جناح اور کانگریس ملک کی تقسیم کے مجرم ہیں اور ہمارے ملک کی تقسیم کے ذمہ دار صرف وہی تھے۔ یہ بھارتی تاریخ کا ایک افسوسناک حصہ ہے۔ اس کانگریس پارٹی نے ہمیشہ ہمارے ملک کو تقسیم کرنے کی کوشش کی ہے۔

راہل گاندھی جب بھی ملک سے باہر گئے، انہوں نے ہمارے ملک کو بدنام کرنے اور ملک کی شبیہ کو خراب کرنے کی کوشش کی۔ مومن نے کہا، ‘راہل گاندھی کی فطرت، خیالات، نظریہ اور سوچ ہماری ثقافت، وراثت اور ملک کی سالمیت کو تباہ کرنے کی ہے۔ یہ بہت خطرناک صورت حال ہے کہ ایسے لوگ ہمارے ملک میں رہ کر ہمارے ملک کی شبیہ کو بدنام اور داغدار کر رہے ہیں۔’

کانگریس پاکستانی پرورش یافتہ دہشت گردوں کی حمایت کر رہی ہے، فوج کے بجائے دہشت گردوں کا ساتھ دیتی ہے: وزیر اعظم مودی کا الزام

اقوام متحدہ میں فلسطین کے حق میں بھارت کا ووٹ