بنگلورو (فکروخبرنیوز) کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارامیا نے جمعہ کو اسمبلی میں اعلان کیا کہ وہ 2028 کے اسمبلی انتخابات کے بعد وزیر اعلیٰ کی دوڑ میں شامل نہیں ہوں گے، تاہم ان کا دعویٰ ہے کہ کانگریس ایک بار پھر اقتدار میں واپسی کرے گی۔
بی جے پی کے رہنما بسنا گوڑا پاٹل یتنال کے اس ریمارک پر کہ "اگر سدارامیا وزیر اعلیٰ کی دوڑ سے باہر ہیں تو کانگریس کے ووٹ اپوزیشن جماعتوں کو منتقل ہو جائیں گے”، سدارامیا نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ میں دوبارہ وزیر اعلیٰ کے عہدے کے لیے مقابلہ نہیں کروں گا، لیکن ہمارے ووٹ کسی بھی صورت میں مخالف جماعتوں کو نہیں جائیں گے۔ کانگریس 141 سیٹوں سے کم پر نہیں رکے گی، اس لیے اگلے انتخابات میں نہ بی جے پی، نہ جے ڈی (ایس) اور نہ ہی یتنال اقتدار میں آئیں گے۔
یتنال نے اس پر طنزیہ ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ آپ مجھے نکالا گیا لیڈر کہتے ہیں، لیکن دیوے گوڑا نے ایک وقت میں آپ کو بھی نکالا تھا اور بعد میں آپ وزیر اعلیٰ بن گئے۔ اسی طرح میں بھی ایک دن وزیر اعلیٰ بنوں گا۔ یہ آپ کی آخری مدت ہے اور آپ خود تسلیم کر چکے ہیں کہ دوبارہ وزیر اعلیٰ نہیں بنیں گے، اس لیے آپ کے ووٹوں سے میں وزیر اعلیٰ بنوں گا۔
دوسری طرف قائد حزبِ اختلاف آر اشوک نے کہا کہ اگر کانگریس حکومت اپنی "عوام مخالف پالیسیوں” کو جاری رکھتی ہے تو بی جے پی ریاست میں 175 نشستوں پر کامیابی حاصل کرے گی۔
اسی دوران جے ڈی (ایس) کے رہنما سریش بابو نے سوال کیا کہ اگر آپ کو اکثریت نہیں ملتی تو کیا آپ ہماری حمایت نہیں لیں گے تو سدارامیا نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ جب سے آپ نے بی جے پی کے ساتھ ہاتھ ملایا ہے، آپ ایک طرح سے سیاسی طور پر اچھوت بن گئے ہیں۔ آپ کا کوئی نظریہ نہیں ہے۔ میں خود جے ڈی (ایس) کا صدر رہا ہوں اور میری قیادت میں پارٹی نے 59 سیٹیں جیتی تھیں، لیکن آج آپ کی حالت یہ ہے کہ آپ 18 پر آ گئے ہیں اور اگلی بار صرف 2 یا 3 سیٹوں تک محدود رہیں گے۔ بہتر یہی ہے کہ آپ بی جے پی میں ضم ہو جائیں۔ وزیر اعلیٰ نے آخر میں زور دیتے ہوئے کہا کہ 2028 کے انتخابات کے بعد بھی کانگریس ہی حکومت بنائے گی، لیکن وہ وزیر اعلیٰ نہیں ہوں گے۔




