گجرات : سوشل میڈیا پوسٹ کے بعد کشیدگی ، کئی افراد زیر حراست

وڈودرا، گجرات: گجرات پولیس نے جمعہ کی رات دیر گئے وڈودرا کے جونی گڑھی علاقے میں پتھراؤ کے واقعہ کے بعد کم از کم 50 لوگوں کو حراست میں لیا، پولیس نے بتایا۔ دراصل وڈودرا پولیس کے مطابق، بدامنی شروع اس وقت ہوئی جب ایک سوشل میڈیا پوسٹ نے کشیدگی کو جنم دیا اور لوگوں کو شکایت درج کرانے کے لیے سٹی پولیس اسٹیشن سے رجوع کرنے پر مجبور کیا۔
بتایا گیا ہے کہ جب بھیڑ منتشر ہو رہی تھی، کچھ ارکان نے مبینہ طور پر نوراتری پنڈال پر حملہ کیا، قریبی گاڑیوں کو نقصان پہنچایا اور علاقے میں پتھراؤ کیا۔ پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے صورتحال کو قابو میں کیا۔
سوشل میڈیا پر ایک قابل اعتراض پوسٹ
ڈی سی پی اینڈریو میکوان نے خبر رساں ایجنسی اے این آئی کو سوشل میڈیا پوسٹ کے بعد پتھراؤ کے واقعہ کے بارے میں تفصیلی معلومات فراہم کیں۔ انہوں نے کہا کہ صورتحال مجموعی طور پر پرامن اور قابو میں ہے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ سوشل میڈیا پر ایک قابل اعتراض پوسٹ منظر عام پر آئی، جس کے بعد کل رات سٹی پولیس اسٹیشن کے قریب احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ جونی گڑھی علاقے میں بھی پتھراؤ ہوا۔ پولیس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے صورتحال کو قابو میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ ملوث افراد کے خلاف کارروائی کی جا رہی ہے۔ پولیس نے واقعے کے سلسلے میں 50 سے زائد افراد کو حراست میں لے لیا ہے۔
زخمیوں میں عام شہری اور پولیس اہلکار شامل
پولیس صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہے اور ایف آئی آر درج کی جا رہی ہے۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ کسی بھی افواہ پر دھیان نہ دیں۔ ڈی سی پی نے کہا کہ اس معاملے میں سخت کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ وڈودرا شہر میں پولیس گشت کی جائے گی تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ ہر کوئی آنے والے تہواروں کو پرامن طریقے سے منا سکے۔ اس معاملے میں دو الگ الگ ایف آئی آر درج کی گئی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ زخمیوں میں عام شہری اور پولیس اہلکار شامل ہیں

نیو انڈیا : راجستھان میں چپراسی کی 53 ہزارنوکریاں ، گریجویٹس اور پی ایچ ڈی ہولڈرزسمیت 25 لاکھ نوجوانوں نے دی درخواستیں

H-1B ویزا فیس میں بھاری اضافہ پر راہل گاندھی کا مودی پر شدید حملہ