کشمیر: شدید برف باری میں پھنسے سیاحوں کیلئے گھراور مساجد کے دروازے کھول دئے گئے

آل پارٹی حریت کانفرنس کے چیئرمین میر واعظ عمر فاروق نے ایکس پر ایک پوسٹ کی جس میں کشمیریوں کی جانب سے شدید برف باری میں پھنسے ہوئے سیاحوں کو انسانیت کااظہار کرتے ہوئے گرم جوشی سے اپنے گھروں اور مساجد میں خوش آمدید کہنے پر ان کی تعریف کی۔ وادی میں برفباری کی وجہ سے جمعہ کو پروازوں اورریل کی آمد ورفت میں خلل پڑا تھا، جس کی وجہ سےکئی لوگ پھنسے ہوئے تھے۔ سری نگر جموں قومی شاہراہ بھی بند کر دی گئی۔جمعہ سے کشمیربھرمیں شدید برف باری درج کی گئی، جس میں سری نگر شہر اور وادی کے دیگر میدانی علاقوں میں موسم کی پہلی برف باری بھی شامل ہے۔ جنوبی کشمیر کے میدانی علاقوں میں معمول سے بہت زیادہ برفباری درج کی گئی، جب کہ وسطی کشمیر کے میدانی علاقوں میں ہلکی برف باری ہوئی۔

ویڈیوز میں دکھایا گیا ہے کہ کشمیری اپنے گھروں میں سیاحوں کو کھانا پیش کررہے ہیں۔ کشمیری خطے میں ہنگامہ آرائی کے باوجود سیاحوں کا خیرمقدم کرنے والے معاشرے کے طور پر شہرت رکھتے ہیں۔خطے کے مقامی سیاستدانوں اور کارکنوں نے کشمیریوں کے ذریعے کی جارہی انسانی ہمدردی کی ویڈیو شیئر کیں۔کچھ پھنسے ہوئے مسافر وں کو قاضی گنڈ بانہال نو یگ ٹنل کے اندر کرکٹ کھیلتے ہوئے دکھایا گیا۔

جمعہ کو وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے حالات حاضرہ کے تعلق سے ایک بیان میں کہا کہ ’’ میں سمجھتا ہوں کہ ٹنل اور قاضی گنڈ کے درمیان تقریباً ۲۰۰۰؍گاڑیاں پھنسی ہوئی ہیں۔ میرا دفتر جنوبی کشمیر میں انتظامیہ سے رابطے میں ہے۔ جبکہ برف ہٹائی جا چکی ہے سڑک بہت برفیلی ہے۔ بڑی  گاڑیوں کو آگے بڑھنے کی اجازت دی جا رہی ہے اور باقی پھنسی ہوئی گاڑیوں کو نکالنے کی کوششیں جاری ہیں۔‘‘