نئی دہلی ،02 ستمبر : کرناٹک حکومت نے ایک اہم فیصلہ کرتے ہوئے اقلیتی طلبا کے لئے بڑی راحت کا اعلان کیا ہے ۔بی جے پی حکومت کے ذریعہ اقلیتوں کو فراہم کی جانب والی اسکالر شپ ختم کر دیا گیا تھا اب کرناٹک کی سدارمیا حکومت نے اقلیتی طلبہ کی اسکالرشپ اسکیم کو بحال کردیا ہے ۔ وزیر بی زیڈ۔ ضمیر احمد خان نے اتوار کو ہبلی میں کہا کہ بی جے پی نے 2023 میں اقلیتی طلباء کےلیے اسکالرشپ اسکیم کو روک دیا تھا، ہم نے اسے بحال کر دیا ہے۔ اب ہم تقریباً 1,300 میڈیکل طلباء کو 5 لاکھ کی اسکالرشپ فراہم کر رہے ہیں۔ کانگریس حکومت
نے اقلیتی طلباء کے لیے اسکالرشپ میں 80 کروڑ روپے کی منظوری دی ہے۔
وزیر ضمیر احمد خان نےہبلی کے سداشیوا نگر میں اقلیتوں کے لیے گورنمنٹ مولانا آزاد پری یونیورسٹی کالج کی نئی عمارت کا افتتاح کرنے کے دوران اس بات کا اعلان کیا ۔ یہ عمارت مہاتما گاندھی اربن ڈیولپمنٹ اسکیم کے تحت 124.38 لاکھ روپے کی تخمینہ لاگت سے ہبلی دھارواڑ میونسپل کارپوریشن کے دائرہ اختیار میں تعمیرکی گئی تھی۔کالج کی عمارت میں چھ تدریسی کمرے، ایک دفتر اور لڑکوں اور لڑکیوں کےلیے بیت الخلا شامل ہیں۔
انہوں نے اس موقع پر کہا کہ ہم اس حقیقت سے بخوبی واقف ہیں کہ اقلیتوں میں تعلیم کی سطح کم ہے۔ اس لیے ہم اقلیتوں کی تعلیمی ترقی کو آگے بڑھانے کی پوری کوشش کر رہے ہیں۔ وزیر اعظم نریندر مودی سب کا ساتھ سب کا وکاس اور اچھے دن کہتے رہتے ہیں، لیکن اخلاص کے ساتھ ان پر عمل نہیں کرتے۔ ایسے نعروں سے کسی کو کوئی
فائدہ نہیں ہوا۔ بی جے پی صرف سیاسی فائدہ حاصل کرنے کے لیے ہندوؤں اور مسلمانوںکو تقسیم کر رہی ہے۔
جواب دیں