پٹنہ ہائی کورٹ کا وزیراعظم مودی اور والدہ پر بنائی گئیAI ویڈیو ہٹانے کا حکم

پٹنہ ہائی کورٹ نے کانگریس کو سخت ہدایت دی ہے کہ وہ وزیر اعظم نریندر مودی اور ان کی مرحومہ والدہ ہیرا بین مودی پر مبنی 36 سیکنڈ کی آرٹیفیشل انٹیلیجنس (AI) ویڈیو کو فوری طور پر تمام سوشل میڈیا پلیٹ فارمز سے ہٹا دے۔ یہ فیصلہ ایک شکایت پر دیا گیا جس میں الزام لگایا گیا تھا کہ یہ ویڈیو نہ صرف وزیر اعظم کی ساکھ کو متاثر کرتی ہے بلکہ ان کی والدہ کی یاد کو بھی مجروح کرتی ہے۔
یہ ویڈیو کانگریس بہار یونٹ نے 10 ستمبر کو جاری کی تھی اور دیکھتے ہی دیکھتے وائرل ہو گئی، جس نے 71 لاکھ سے زائد ویوز حاصل کیے۔ ویڈیو میں وزیر اعظم کو خواب میں اپنی والدہ سے گفتگو کرتے دکھایا گیا ہے جو بیٹے کی سیاست پر سوال اٹھا رہی ہیں اور بہار کی سیاست میں ان کے اقدامات پر تنقید کر رہی ہیں۔
دہلی پولیس نے درج کی ایف آئی آر
پٹنہ ہائی کورٹ کے حکم سے قبل دہلی پولیس نے بھی اس ویڈیو کے خلاف ایف آئی آر درج کی تھی۔ ایف آئی آر میں الزام ہے کہ اس ویڈیو نے وزیر اعظم اور ان کی والدہ کی عزت کو نقصان پہنچایا ہے۔
بی جے پی کا ردعمل: "یہ توہین ہے”
بی جے پی نے ویڈیو پر سخت اعتراض ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس نے وزیر اعظم کی والدہ کی توہین کی ہے۔ مرکزی وزیر اور بیگوسرائے کے ایم پی گری راج سنگھ نے کہا:
"راہل گاندھی خود اپنی والدہ کا احترام نہیں کرتے، دوسروں کی ماں کا کیا احترام کریں گے؟”
بی جے پی کے کئی رہنماؤں نے بھی ویڈیو کو "شرمناک اور غیر اخلاقی” قرار دیا اور کانگریس سے معافی کا مطالبہ کیا۔
کانگریس کا دفاع: "یہ بیٹے کو نصیحت کرنے والی ماں کی علامت ہے”
دوسری طرف کانگریس نے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ویڈیو میں کسی کی توہین نہیں کی گئی ہے۔ کانگریس کے میڈیا سیل کے سربراہ پون کہیرا نے بیان میں کہا:
"یہ ویڈیو کسی کے لیے بھی توہین آمیز نہیں۔ یہ تو صرف ایک ماں کی نصیحت کو ظاہر کرتا ہے کہ بیٹا صحیح راستہ اختیار کرے۔ ہم مودی جی کی والدہ کا احترام کرتے ہیں اور اس ویڈیو میں ان کی توہین کا کوئی مقصد نہیں تھا۔
سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ انتخابی موسم میں بڑھتی ہوئی پولرائزیشن اور بی جے پی-کانگریس کشمکش کی ایک تازہ مثال ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ ماضی میں بی جے پی کے کئی رہنما بھی راجیو گاندھی اور نہرو خاندان پر ذاتی حملے کرتے رہے ہیں، مگر ان پر عدالتی کارروائی شاذ و نادر ہی ہوئی۔

آسام بی جے پی کی مسلم مخالف گھٹیا AI ویڈیو ، الیکشن کمیشن خاموش ، سوشل میڈیا پر شدید ردعمل

سپریم کورٹ کی مہاراشٹر اسٹیٹ الیکشن کمیشن کو پھٹکار,31 جنوری 2026 تک بلدیاتی انتخابات کرانے کا حکم