ووٹر لسٹ سے ہٹائے گئے 65 لاکھ ووٹروں کی فہرست جاری

 بہار اسمبلی انتخابات سے قبل ایس آئی آر یعنی خصوصی نظر ثانی مہم کے بعد ووٹر لسٹ سے 65 لاکھ ووٹروں کے ناموں کو ہٹانے سے سیاسی حلقوں میں ہنگامہ مچ گیا۔ سپریم کورٹ کے حکم کے بعد اب یہ فہرست وجہ کے ساتھ عام کر دی گئی ہے۔ یہ قدم ووٹروں کے حقوق اور انتخابی عمل میں شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے اٹھایا گیا ہے۔

65 لاکھ ناموں کی فہرست شائع

اسپیشل انٹینسیو ریویژن (SIR) کے تحت بہار میں تقریباً 65 لاکھ ووٹروں کے نام ڈرافٹ لسٹ سے حذف کردیے گئے ہیں۔ الیکشن کمیشن نے یہ فہرست اپنی ویب سائٹ پر شائع کی ہے، جس میں ہر نام کے آگے حذف کی وجہ بھی واضح طور پر دی گئی ہے۔

سپریم کورٹ کی ہدایت پر جاری گئی فہرست

سپریم کورٹ کی ہدایات کے مطابق یہ فہرست ضلع سطح پر بھی دستیاب کرائی گئی ہے تاکہ متاثرہ ووٹرز اپنے نام دوبارہ شامل کروانے کے لیے درخواست دے سکیں۔ اس سے انتخابی عمل میں شفافیت بڑھے گی اور ووٹر اپنے حقوق کا تحفظ کر سکیں گے۔

ایک ماہ کا دعویٰ وقت

چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ فہرست شائع ہونے کے بعد ہر متاثرہ شخص کو ایک ماہ کا وقت دیا گیا ہے۔ اس دوران کوئی بھی شخص اپنا نام دوبارہ فہرست میں شامل کرنے کا دعویٰ کر سکتا ہے۔

بہار الیکشن کمیشن کی تصدیق

بہار الیکشن کمیشن نے ٹویٹ کرکے اس اطلاع کی تصدیق کی ہے اور تمام متعلقہ عہدیداروں کو ہدایت کی ہے کہ وہ فہرست کو متعلقہ ویب سائٹس پر ظاہر کریں اور وسیع پیمانے پر تشہیر کریں۔

انتخابات شفاف ہونے کی طرف قدم

یہ کارروائی آئندہ بہار اسمبلی انتخابات میں شفافیت کو یقینی بنائے گی۔ ووٹر کے حقوق کا تحفظ کیا جائے گا اور کسی بھی قسم کی بے ضابطگی کو روکا جا سکے گا۔ ووٹر اور عام لوگ بہار الیکشن کمیشن کی آفیشل ویب سائٹ پر جا کر مکمل فہرست اور ہٹائے گئے ناموں کی وجوہات کے بارے میں جانکاری حاصل کر سکتے ہیں۔

سیاسی حلقوں میں ردعمل

اپوزیشن جماعتیں اس قدم کو جمہوری حقوق کے تحفظ کی جانب ایک مثبت قدم قرار دے رہی ہیں جب کہ بعض جماعتوں نے اسے ووٹرز پر اثر انداز ہونے کی کوشش قرار دیا ہے۔ عظیم اتحاد بہار میں ‘ووٹر ادھیکار یاترا’ نکال کر لوگوں کو مبینہ ووٹ چوری کے بارے میں آگاہ کر رہا ہے۔

فہرست میں نام شامل کرنے کا آخری موقع

بہار میں ووٹر لسٹ میں بڑے پیمانے پر ترمیم نے انتخابی ماحول کو ایک نئی سمت دی ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ کتنے متاثرہ ووٹرز فہرست میں اپنا نام دوبارہ شامل کرانے میں کامیاب ہوتے ہیں اور انتخابی نتائج پر اس کا کیا اثر پڑے گا۔

اسرائیلی وزیرنے پیش کیا گریٹر اسرائیل کا نقشہ ، عرب ممالک نے کی شدید مذمت

ووٹ چوری اور ایس آئی آر معاملہ، سی ای سی کے خلاف مواخذے کی تحریک لانے کی تیاری میں اپوزیشن