وزیراعظم پوری دنیا کا سفر کرسکتے ہیں لیکن منی پور سے معافی کیوں نہیں مانگ سکتے : کانگریس نے پھر پی ایم مودی کو بنایا ہدف تنقید

منی پور کے وزیر اعلیٰ این. بیرین سنگھ نے کئی ماہ سے ریاست میں کوکی اور میتیئی برداریوں کے درمیان جاری تنازعہ پر منگل کے روز عوام سے معافی مانگ لی۔ بیرین سنگھ کے ذریعہ معافی مانگنے کے بعد کانگریس نے وزیر اعظم نریندر مودی کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ کانگریس جنرل سکریٹری جے رام رمیش نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر پوسٹ کرتے ہوئے سوال کیا ہے کہ وزیر اعلیٰ بیرین سنگھ اپنی غلطیوں کے لیے معافی مانگ سکتے ہیں تو پھر وزیر اعظم مودی کیوں نہیں؟ وزیر اعظم مودی پورے ملک اور دنیا کا سفر کر سکتے ہیں، لیکن منی پور جا کر معافی کیوں نہیں مانگ سکتے؟

جے رام رمیش نے ’ایکس‘ پر کیے گئے اپنے پوسٹ میں لکھا ہے کہ ’’وزیر اعظم وہاں (منی پور) جا کر یہی بات کیوں نہیں کہہ سکتے؟ انہوں نے جان بوجھ کر 4 مئی 2023 سے ریاست کا دورہ کرنے سے گریز کیا ہے، جبکہ وہ ملک اور بیرون ملک میں سفر کر رہے ہیں۔ کیا منی پور کے لوگ اس غفلت کو سمجھ نہیں سکتے۔‘‘ اس سے قبل بھی کانگریس لیڈر نے منی پور میں بار بار ہو رہے پُرتشدد واقعات پر پی ایم مودی اور مرکزی حکومت کو کئی بار ہدف تنقید بنایا ہے۔ آج جب وزیر اعلیٰ بیرین سنگھ نے ریاست کے خراب حالات پر عوام سے معافی مانگی، تو ایک بار پھر جئے رام رمیش کو پی ایم مودی پر حملہ آور ہونے کا موقع مل گیا۔

واضح ہو کہ منی پور میں گزشتہ سال 3 مئی سے ہی میتئیی اور کوکی برادریوں کے درمیان جاری تنازعہ میں اب تک 200 لوگوں نے اپنی جانیں گنوا دی ہیں۔ اس تعلق سے آج وزیر اعلیٰ بیرین سنگھ نے ایک پریس کانفرنس کر عوام سے معافی مانگی۔ انھوں نے معافی مانگتے ہوئے کہا کہ ’’یہ پورا سال بے حد خراب رہا۔ میں ریاست کے لوگوں سے پچھلے سال 3 مئی سے لے کر آج تک جو کچھ بھی ہوا ہے اس کے لیے معافی مانگتا ہوں۔ کئی لوگوں نے اپنے اعزہ و اقارب کو کھو دیا ہے۔ مجھے اس کا دکھ ہے۔ گزشتہ 3-4 ماہ میں امن و امان کی صورتحال کو دیکھ کر مجھے امید ہے کہ 2025 میں ریاست میں حالات معمول پر آ جائیں گے۔‘‘