میرٹھ: پولیس چوکی میں افطار پارٹی پر  چوکی انچارج   لائن حاضر، تحقیقات کا  حکم

اترپردیش  میں حالیہ دنوں میں ہولی کا تہوار گزرا ہے جس میں تمام سرکاری اداروں پولیس اسٹیشن اور اسکول و کالج میں ہولی جم کر کھیلی گئی ،خود متعدد مقامات پر پولیس اہلکار وردی میں ہولی کھیلتے ہوئے نظر آئے مگر کوئی ہنگامہ نہیں سب ٹھیک ٹھاک رہا لیکن جیسے ہی مسلمانوں کو کوئی تہوار آیا تمام تر قانون کام کرنا شروع کر دیتے ہیں ۔ پولیس پولیس اہلکار جو کل تک پولیس اسٹیشن میں ہولی کھیل رہے تھے آج افطار پارٹی منعقد کرنے پر قانون کا حوالہ دے کر افسران کو معطل کر رہے ہیں ۔اتر پردیش میں قانون کا یہ دوہرا رویہ ایک عام سی بات ہو گئی ہے۔

تازہ معاملہ  میرٹھ  کا ہے جہاں   چوکی انچارج کو صرف اس لیے لائن حاضر کیا گیا کہ انہوں نے سینئر افسران کی اجازت کے بغیر پولیس چوکی میں افطار پارٹی کا انعقاد کیا تھا۔ یہ معاملہ لوہیا نگر تھانہ علاقہ کے ذاکر کالونی پولیس چوکی کا ہے۔ دراصل پولیس چوکی میں افطار پارٹی کا معاملہ سامنے تب آیا جب اس کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر وائرل ہو جاتی ہے۔ ویڈیو میں واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے کہ پولیس چوکی کے احاطہ میں بڑے پیمانے پر پنڈال اور کرسیوں کا انتظام کیا گیا تھا۔ مہمانوں کے لیے خصوصی انتظامات کے گئے تھے اور پولیس اہلکار خدمات میں مصروف تھے۔

اس معاملے میں کارروائی کرتے ہوئے ایس ایس پی میرٹھ ڈاکٹر وپن تاڑا نے فوری طور پر چوکی انچارج شیلیندر پرتاپ کو لائن حاضر کر دیا ہے۔  اطلاعات کے مطابق افطار پارٹی کے انعقاد میں سرکاری وسائل کے غلط استعمال کا بھی خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ سینئر افسران کے مطابق بغیر پیشگی اجازت کے کسی بھی پولیس چوکی یا اس کے احاطے میں اس طرح کی تقریب کا انعقاد کرنا قانون کی خلاف ورزی ہے۔

واضح ہو کہ جس ذاکر کالونی چوکی میں افطار پارٹی کا انعقاد ہوا تھا اس کا افتتاح کچھ روز قبل 17 مارچ کو میرٹھ پولیس کپتان کے ذریعہ کیا گیا تھا۔ اس دوران پوجا بھی کی گئی اور ہندو رسم رواج کے مطابق باقاعدہ پوجا ارچنا کی گئی تھی  لڈو تقسیم کئے گئے تھے اور کھانے کا پروگرام بھی ہوا تھاجس میں سینئر افسران شامل تھے۔  مگر اسی چوکی میں جب افطار پارٹی ہوئی تو قانون کے خلاف قرار دے کر کارروائی کی جا رہی ہے۔

افطار پارٹی میں نہ صرف مقامی لوگوں کو مدعو کیا گیا تھا بلکہ پولیس چوکی کے احاطے کو ایک مقامی جگہ کے طور پر بھی استعمال کیا گیا تھا۔ اس حوالے سے میرٹھ کے ایس ایس پی ڈاکٹر وپن تاڑا نے کہا کہ ’’پولیس چوکی کے احاطے میں ہمارے نوٹس میں لائے بغیر اس طرح کی تقریب کا انعقاد مناسب نہیں ہے۔ معاملے کو سنجیدگی سے لیا گیا ہے اور چوکی انچارج کو فوری اثر سے لائن حاضر کر دیا گیا ہے۔ اگر تحقیقات میں جرم ثابت ہوا تو سخت سے سخت کارروائی کی جائے گی۔

«
»

وقف ترمیمی بل کے خلاف پٹنہ میں مسلم  تنظیموں کا زبردست  احتجاجی مظاہرہ

راجستھان :    اسلام کی تبلیغ کے الزام میں دس افراد ملک بدر