عوام پر مہنگائی کی ایک اور مار ، ایل پی جی سلنڈر 50 روپے مہنگا،کانگریس نے وزیراعظم کو ان کی پرانی تقریر یاددلائی

عام عوام کو مہنگائی کے محاذ پر ایک اور جھٹکا لگا ہے، کیونکہ مرکزی حکومت نے گھریلو ایل پی جی سلنڈر کی قیمت میں 50 روپے فی سلنڈر اضافے کا اعلان کر دیا ہے۔ یہ اضافہ نہ صرف عام صارفین بلکہ پردھان منتری اجولا یوجنا (PMUY) کے مستفیدین پر بھی لاگو ہوگا۔ نئی قیمتیں آج رات 12 بجے سے نافذ العمل ہوں گی۔

مرکزی وزیر برائے پیٹرولیم و قدرتی گیس ہردیپ سنگھ پوری نے پیر کے روز اعلان کیا کہ 14.2 کلوگرام والے گھریلو سلنڈر کی قیمت 803 روپے سے بڑھا کر 853 روپے کر دی گئی ہے، جبکہ اجولا اسکیم کے تحت آنے والے صارفین کے لیے یہی سلنڈر 503 روپے سے بڑھ کر 553 روپے میں دستیاب ہوگا۔

مرکزی حکومت کی جانب سے پٹرول، ڈیزل اور گھریلو ایل پی جی سلنڈر کی قیمتوں میں اضافے پر کانگریس پارٹی نے شدید تنقید کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی کو "مہنگائی مین ” (Inflation Man) قرار دیا ہے۔ اپوزیشن نے حکومت پر الزام عائد کیا کہ وہ عام آدمی کی مشکلات کو نظر انداز کرتے ہوئے مہنگائی کے بوجھ میں مسلسل اضافہ کر رہی ہے، جب کہ بین الاقوامی سطح پر خام تیل کی قیمتیں گزشتہ برسوں کے مقابلے میں 41 فیصد کم ہو چکی ہیں۔

مودی حکومت کا استحصال جاری ہے”: ملکارجن کھڑگے

راجیہ سبھا میں قائد حزب اختلاف ملکارجن کھڑگے نے ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں طنز کرتے ہوئے کہا:

"واہ مودی جی واہ! مئی 2014 کے مقابلے میں خام تیل کی قیمت میں 41 فیصد کمی آئی ہے، لیکن آپ کی حکومت نے قیمتیں کم کرنے کے بجائے پٹرول اور ڈیزل پر 2 روپے کی مرکزی ایکسائز ڈیوٹی بڑھا دی۔ اسٹاک مارکیٹ میں سرمایہ کاروں کو ایک ہی دن میں 19 لاکھ کروڑ روپے کا نقصان ہوا اور آپ کی حکومت نے زخموں پر نمک چھڑکنے کا کام کیا۔”

"اجولا کی عورتوں کی بچت بھی نہ بچی”

کھڑگے نے مزید کہا کہ ایل پی جی سلنڈر کی قیمت میں 50 روپے اضافے سے اجولا یوجنا کی مستفید خواتین سب سے زیادہ متاثر ہوئی ہیں۔

"اس بار مہنگائی کا کوڑا غریب خواتین کی بچت پر بھی برس گیا۔ لوٹ، بھتہ خوری اور دھوکہ دہی اب مودی حکومت کے مترادف بن چکے ہیں۔”

کانگریس نے ماضی کی تقریر یاد دلا دی

کانگریس پارٹی نے ایک پرانا ویڈیو کلپ بھی سوشل میڈیا پر شیئر کیا جس میں نریندر مودی UPA حکومت کے دوران ایل پی جی کی قیمتوں میں اضافے کی مخالفت کرتے نظر آ رہے ہیں۔
پارٹی نے لکھا:

"اس وقت مودی جی کہہ رہے تھے کہ حکومت نے عوام سے سلنڈر چھین لیے ہیں۔ آج خود ان کی حکومت نے عوام پر مہنگائی کا زبردست وار کیا ہے۔”

وزیر کا مؤقف:

وزیر موصوف نے کہا کہ یہ اضافہ معمول کی قیمتوں کے جائزے کے تحت کیا گیا ہے جو ہر دو سے تین ہفتوں بعد کیا جاتا ہے۔ انہوں نے مزید واضح کیا کہ حکومت نے پیٹرول اور ڈیزل پر عائد کردہ 2 روپے فی لیٹر اضافی ایکسائز ڈیوٹی کا بوجھ صارفین پر نہیں ڈالا، بلکہ اس اقدام کا مقصد آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کے 43,000 کروڑ روپے کے نقصان کی تلافی ہے۔

بین الاقوامی اثرات:

ہردیپ سنگھ پوری نے بتایا کہ اگرچہ عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتیں 60 ڈالر فی بیرل تک گر چکی ہیں، لیکن بھارت کی آئل مارکیٹنگ کمپنیاں 45 دنوں تک کے پرانے اسٹاک پر انحصار کرتی ہیں۔ جنوری میں خام تیل کی قیمت 83 ڈالر تھی، جو اب گھٹ کر 75 ڈالر ہو گئی ہے، اس لیے موجودہ قیمتوں میں فوری کمی متوقع نہیں، تاہم آئندہ ہفتوں میں عالمی قیمتوں کے مطابق پیٹرول و ڈیزل کی قیمتوں میں کمی ممکن ہے۔

«
»

اہل بھٹکل کا طویل انتظار ہورہا ہے ختم ۔ داخلی اور خارجی خوبصورتی کے ساتھ تنظیم جمعہ مسجد( ملیہ ) کا 10 اپریل کو عظیم الشان افتتاح۔ مولانا عمرین محفوظ رحمانی ہوں گے مہمان خصوصی۔ روح پرور مظاہرہ قرأت پروگرام۔ کثیر تعداد میں لوگوں سے افتاحی تقریب میں شریک ہونے کی اپیل ۔

2nd PUC نتائج کا انتظار ختم، کرناٹک بورڈ کل دوپہر 12:30 بجے کرے گا اعلان